Uncategorized

ٹی20 ورلڈ کپ کا دوسرا سیمی فائنل: پاکستان کا آسٹریلیا کو 177رنزکا ہدف

اس اننگز کے دوران بابر اعظم نے مچل مارش کو چوکا لگا کر ٹی20 انٹرنیشنل میچوں میں ڈھائی ہزار رنز کا سنگ میل عبور کر لیا اور یہ کارنامہ سب سے کم اننگز میں سرانجام دینے کا عالمی ریکارڈ قائم کردیا۔

ٹی20 ورلڈ کپ کے دوسرے سیمی فائنل میں پاکستان نے محمد رضوان اور فخر زمان کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت آسٹریلیا کو فتح کے لیے 177 رنز کا ہدف دیا ہے۔
دبئی میں کھیلے جارہے ٹی20 ورلڈ کپ کے دوسرے سیمی فائنل میں آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی ہے۔
پاکستان نے اننگز کا آغاز کیا تو اوپنرز نے پہلے اوور میں محتاط انداز اپنایا اور بابر اعظم نے اسٹارک کو باؤنڈری لگا کر کھاتا کھولا اور پھر اگلے اوور میں جوز ہیزل وُڈ کو بھی چوکا لگایا۔
محمد رضوان کو اننگز کی ابتدا میں ہی نئی زندگی ملی اور گلین میکسویل کی گیند پر ڈیوڈ وارنر ان کا کیچ نہ لے سکے۔
دونوں اوپنرز نے جارحانہ کھیل پیش کرتے ہوئے آسٹریلین باؤلرز کو آڑے ہاتھوں لیا اور پاور پلے میں کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔
پاکستان نے پاور پلے میں 47 رنز بنائے جو ان کا رواں ورلڈ کپ میں کسی بھی ٹیم کے خلاف پاور پلے میں کیا گیا سب سے بہترین اسکور ہے۔
اس اننگز کے دوران بابر اعظم نے مچل مارش کو چوکا لگا کر ٹی20 انٹرنیشنل میچوں میں ڈھائی ہزار رنز کا سنگ میل عبور کر لیا اور یہ کارنامہ سب سے کم اننگز میں سرانجام دینے کا عالمی ریکارڈ قائم کردیا۔
اس سے قبل یہ ریکارڈ بھارتی کپتان ویرات کوہلی کے پاس تھا لیکن اب بابر اعظم نے 62اننگز میں ڈھائی ہزار رنز بنا کر یہ ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔
اوپنرز نے پاکستان کو 71رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن اسی اسکور پر ایڈم زامپا کو چھکا مارنے کی کوشش میں بابر کی 39رنز کی اننگز اختتام کو پہنچی، ان کی اننگز میں پانچ چوکے شامل تھے۔
دوسرے اینڈ سے محمد رضوان نے بہترین بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور رواں ٹی20 کرکٹ میں ہزار رنز مکمل کرنے کا اعزاز حاصل کر لیا جس کے ساتھ ہی وہ ٹی20 کرکٹ کی تاریخ میں ایک سال میں ہزار رن بنانے والے پہلے بلے باز بن گئے۔
انہوں نے بہترین بیٹنگ کرتے ہوئے ہیزل وُڈ کو چھکا مارنے کے ساتھ ساتھ اسی اوور میں نصف سنچری بھی مکمل کی۔
رضوان اور فخر نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے دوسری وکٹ کے لیے 70رنز سے زائد کی شراکت قائم کی اور جوش ہیزل وُڈ کے ایک اوور 21رنز بٹورے جنہوں نے اپنے چار اوورز کے کوٹے میں 49رنز دیے۔
رضوان نے 52 گیندوں پر چار چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 67رنز کی اننگز کھیلی اور مچل اسٹارک کو وکٹ دے بیٹھے۔
نیوزی لینڈ اور افغانستان کے خلاف میچ کے ہیرو آصف علی اس مرتبہ پہلی ہی گیند پر کیچ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔
شعیب ملک کا بلا بھی اس مرتبہ خاموش رہا اور مچل اسٹارک نے ان کی وکٹیں بکھیر دیں۔
فخر زمان نے آخری اوور میں دو چکے لگا کر اپنی نصف سنچری مکمل کی اور پاکستان نے مقررہ اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 176رنز بنائے۔
اس سے قبل پاکستان نے میچ کے لیے ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی جبکہ آسٹریلیا نے بھی گزشتہ میچ کی فاتح الیون برقرار رکھی ہے۔
پاکستان کی ٹیم اب تک ٹورنامنٹ میں ناقابل شکست ہے جس نے اپنے ابتدائی میچ میں روایتی حریف بھارت کو 10 وکٹوں سے شکست دینے کے بعد نیوزی لینڈ، افغانستان، نمیبیا اور اسکاٹ لینڈ کو مات دے کر لگاتار پانچ فتوحات کے ساتھ سیمی فائنل میں جگہ بنائی۔
دوسری جانب آسٹریلیا کی ٹیم روایتی حریف انگلینڈ کے ہاتھوں بدترین شکست کے باوجود چار فتوحات حاصل کر کے سیمی فائنل میں جگہ بنانے میں کامیاب رہی۔
میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہیں۔
پاکستان: بابر اعظم (کپتان)، فخر زمان، محمد رضوان، شعیب ملک، حارث رؤف، محمد حفیظ، شاہین شاہ، حسن علی، عماد وسیم، آصف علی، شاداب خان۔
آسٹریلیا: ایرون فنچ(کپتان)، اسٹیون اسمتھ، ڈیوڈ وارنر، گلین میکسویل، میتھیو ویڈ، مچل مارش، مارکس اسٹوئنس، پیٹ کمنز، مچل اسٹارک، ایڈم زامپا اور جوش ہیزل وُڈ۔

جواب دیں

Back to top button