تازہ ترینخبریںپاکستان

نشتر ہسپتال واقعہ، لاشوں کے ساتھ ایسا برتاؤ قبول نہیں:چودھری پرویزالٰہی

وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کی زیر صدارت آج وزیراعلیٰ آفس میں اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں صوبائی وزیرسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹر یاسمین ر اشد،سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی،انسپکٹر جنرل پولیس فیصل شاہکار،ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کیپٹن (ر)اسد اللہ،سپیشل سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن اورمتعلقہ حکام نے شرکت کی۔

وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی کونشتر ہسپتال ملتان کی چھت پر لاشیں پھینکنے کے واقعہ کے بارے میں ابتدائی انکوائری رپورٹ پیش کی گئی۔وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی نے انکوائری رپورٹ کی روشنی میں نشتر ہسپتال ملتان کے واقعہ پر سخت ایکشن لیتے ہوئے غفلت کے ذمہ دارنشتر ہسپتال کے3ڈاکٹرز، 3 ملازمین اورمتعلقہ تھانوں کے 2ایس ایچ اوزکو معطل کرنے کا حکم دیا۔

وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی کی ہدایت پر نشتر میڈیکل یونیورسٹی ملتان کے شعبہ اناٹومی کی سربراہ پروفیسر ڈاکٹر مریم اشرف، ڈیموسٹیٹر ڈاکٹرعبدالوہاب،ڈیموسٹیٹر ڈاکٹرسیرت عباس،ایس ایچ اوتھانہ شاہ رکن عالم کالونی عمر فاروق،ایس ایچ او تھانہ سیتل ماڑی سعید سیال،نشتر ہسپتال کے ملازمین غلام عباس،محمد سجاد ناصراورعبدالروف کو معطل کردیاگیاہے اورانہیں عہدوں سے ہٹا دیاگیا ہے۔

وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی نے ہدایت کی کہ غفلت کے ذمہ داروں کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت بھی کارروائی کی جائے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ کسی بھی صورت میں لاشوں کے ساتھ ایسا برتاؤ قبول نہیں۔اس گھناؤنے واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے، کم ہے۔

دین اسلام میں لاشوں کی تجہیز و تدفین کی تعلیمات بالکل واضح ہیں۔لاشیں چھت پر پھینک کر غیر انسانی فعل کا ارتکاب کیا گیا ہے۔ لاشوں کی بے حرمتی کا واقعہ ناقابل برداشت ہے۔ڈاکٹر یاسمین راشد نے وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی کو نشتر ہسپتال ملتان میں پیش آنیوالے واقعہ کے بارے میں کی گئی انکوائری رپورٹ کے بارے میں بریفنگ دی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button