
وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل پر مقدمہ درج ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کی صدارت میں سازشی بیانیہ بنایا گیا، نجی چینل کو سازش میں شامل کیا گیا۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھاکہ محرم الحرام کے جلوسوں کے دوران کہیں بھی ناخوشگوار واقعہ نہیں ہوا، وزارت داخلہ نے تمام صوبائی حکومتوں سے بیٹھ کر سکیورٹی انتظامات پر بات کی، یکم سے 9 ویں محرم تک 6 ہزار سے زائد مجالس کا انعقاد ہوا، انٹیلیجنس اداروں اور سیکیورٹی اداروں نے بھر پور اقدامات کیے۔
شہباز گل کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ عمران خان کی صدارت میں سازشی بیانیہ بنایا گیا، نجی چینل کو سازش میں شامل کیا گیا، فواد چوہدری اور شہباز گل کے ذریعے سازشی بیانیے کو آگے بڑھایا گیا، شہباز گل کو فون کیا گیا اور اس نے لکھی ہوئی تحریر پڑھی۔
ان کا کہنا تھاکہ خاص رینکس کو پکارا گیا اور مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا کہ وہ پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں، آپ کا ضمیر ہے اور آپ جانور نہیں، ادارے کے اندر بغاوت کرانے کی کوشش کی گئی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ شہباز گل کے خلاف تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج ہے، ان کے خلاف قانون کے تحت درج شکایت پرکارروائی کی گئی ہے۔انہوں نے شہباز گل پر مقدمے میں لگنے والی دفعات پڑھ کر سنائیں اور کہا کہ شہباز گل کو صبح عدالت میں پیش کریں گے اور فیصلہ عدالت کرے گی۔
ایک سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ کا کہنا تھاکہ شہباز گل کے خلاف مقدمہ درج ہے یہ اغواکیسے ہوا؟ شہباز گل نے نجی چینل پر بیان دیا ان کے بیان کی حدتک مزید انکوائری کی ضرورت نہیں، شہبازگل اور نجی چینل کے پیچھے کون کون ہیں اس کی انکوائری ہونا ہے۔
ایک سوال کے پر ان کا کہنا تھاکہ فواد چوہدری سمجھدار آدمی ہیں وہ آگے نہیں آئے۔
خیال رہے کہ اسلام آباد پولیس نے شہباز گل کو بنی گالا کے علاقے سے گرفتار کیا تھا اور ان پر غداری کی دفعات کے تحت تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔







