گزشتہ روز سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو گردش کرتی دکھائی دی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ چین نے مصنوعی سورج کی تیاری کا کامیاب تجربہ کرلیا ہے۔
China's "artificial sun" set a new world record after superheating a loop of plasma to temperatures five times hotter than the sun for more than 17 minspic.twitter.com/5rd9mCPDKY
— AuxGod (@AuxGod_) January 9, 2022
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں ایک مجمعے کو موبائل فونز اٹھائے ساحل کنارے کھڑا دیکھا جاسکتا ہے جس میں لوگ زمین سے نمودار ہونے والی روشنی اور سورج کی طرح اٹھتے ہوئے ایک گولے کی ریکارڈنگ کررہے ہیں۔
ایک سوشل میڈیا صارف کی جانب سے ٹوئٹر پر اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے اس کی تپش کے حوالے سے بھی دعویٰ کیا گیا۔
اس ویڈیو کو اب تک 25 لاکھ سے زائد افراد کی جانب سے دیکھا جاچکا ہے۔
تاہم خبر رساں ادارے رائٹرز کی جانب سے فیکٹ چیک کی ایک رپورٹ میں اس دعوے کو غلط قرار دیا گیا ہے۔
رائٹرز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زیر غور ویڈیو کسی مصنوعی سورج کی لانچنگ کے بجائے چین کے شہر وینچانگ میں اسپیس کرافٹ لانچ سائٹ پر راکٹ لانچنگ کی ہے۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق کلپ میں دیکھا جانے والا مقام وینچانگ اسپیس کرافٹ لانچ سائٹ کے قریب ساحلی شہر لانگلو سے ملتا جلتا ہے۔
دوسری جانب شنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق چینی ساختہ ایک نیوکلیئر فیوژن ری ایکٹر نے 17 منٹ سے زائد عرصے تک مسلسل سورج سے پانچ گنا زیادہ گرم چلنے کے بعد بلند درجہ حرارت کا نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔
یہ ری ایکٹر جسے ’مصنوعی سورج‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، تجربات کے دوران سات کروڑ ڈگری سیلسیس حرارت تک پہنچ گیا۔
ایڈوانسڈ سپر کنڈکٹنگ ٹوکاماک (ای اے ایس ٹی) نامی مصنوعی سورج کی یہ مشین تیار کرنے کا حتمی مقصد ستاروں کے اندر ہونے والے قدرتی رد عمل کی نقل کرکے تقریباً لامحدود توانائی فراہم کرنا ہے۔
تازہ ترین تجربے کی قیادت کرنے والے چینی اکیڈمی آف سائنسز کے انسٹی ٹیوٹ آف پلازما فزکس کے محقق گونگ ژیانزو نے کہا کہ حالیہ آپریشن فیوژن ری ایکٹر کو چلانے کی جانب ایک ٹھوس سائنسی اور تجرباتی بنیاد فراہم کرتا ہے۔‘
اے ای ایس ٹی پروجیکٹ پر اب تک 700 ارب یورو سے زیادہ لاگت آ چکی ہے، یہ تجربہ جون تک جاری رہے گا۔
نیوکلیئرفیوژن کو صاف توانائی کی زیادہ پیداوار رکھنے والا ذریعہ سمجھا جاتا ہے، تاہم ٹیکنالوجی میں کئی دہائیوں کی تحقیق کے باوجود ابھی اس کو لیبارٹری کے باہر نہیں کیا جاسکتا۔
اصل سورج کی طبیعیات کو نقل کرتے ہوئے، نیوکلیئر فیوژن ری ایکٹر جوہری مرکزے کو ضم کرتے ہیں تاکہ بڑے پیمانے پر توانائی پیدا کی جا سکے جسے بجلی میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔