انتخابات

فافن نے ملک بھر میں الیکشن ٹریبونلز کی کارکردگی کی رپورٹ جاری کردی

فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) کی الیکشن ٹریبونلز کے حوالے سے ایک اور رپورٹ سامنے آگئی جس میں کہا گیا ہے کہ 23 میں سے 11 ٹریبونلز نے 377 میں سے صرف 25 انتخابی درخواستوں نمٹائی ہیں۔

فافن کی رپورٹ کے مطابق الیکشن ٹریبونلز کی جانب سے نمٹائی گئیں درخواستیں، دائر 377 درخواستوں میں 7 فیصد کی نمائندگی کرتی ہیں، ان میں 4 قومی اسمبلی اور 21 صوبائی اسمبلی کے حلقوں سے متعلق ہیں۔

فافن کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ پنجاب میں 6 ٹربیونلز اب بھی غیر فعال ہیں جن میں دائر متعدد درخواستیں تاریخ سے 180 دن آگے بڑھ سکتی ہیں، الیکشن کمیشن اور لاہور ہائیکورٹ کے درمیان طویل قانونی تشریحی اختلافات سمیت متعدد عوامل کی وجہ سے ٹریبونلز غیر فعال ہیں۔

فافن نے بتایا کہ پنجاب میں ٹریبونلز کی جاری کارروائیاں قانون کی روح کی عکاسی نہیں کرتیں، پنجاب کے 8 ٹریبونلز کے پاس مجموعی طور پر 157 انتخابی درخواستیں ہیں، اب تک صرف 226 درخواستوں کی کاپیاں حاصل کی گئی ہیں جب کہ 44 درخواستوں کو کاز لسٹ کے ذریعے ٹریک نہیں کیا جا سکا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ قانونی طور پر الیکشن کمیشن آف پاکستان واپس آنے والے امیدوار اور دیگر تمام مقابلہ کرنے والے امیدواروں کے ناموں کے ساتھ ان کے حاصل کردہ ووٹوں کی تعداد کے ساتھ نوٹی فکیشن جاری کرنے کا پابند ہے۔

فافن کے مطابق ہارنے والا کوئی بھی امیدوار نوٹی فکیشن کے 45 روز میں درخواست دائر کرسکتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے ابھی تک ٹریبونلز کے سامنے دائر درخواستوں کی صحیح تعداد اور ذیلی تفصیلات بھی ظاہر نہیں کیں۔

فافن کے مطابق 2013 کے عام انتخابات کے بعد نتائج کی 385 درخواستوں پر فیصلہ کرنے کے لئے 14 ٹریبونلز قائم کیے گئے، 2018 کے عام انتخابات کے بعد 300 درخواستوں پر فیصلہ کرنے کے لیے 20 ٹریبونلز قائم کئے گئے تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button