پاکستان

ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے تحت حکومت کو پتا ہے کس کے پاس کتنی گاڑیاں ہیں، کون کتنا بل دیتا ہے، وزیر خزانہ

پاکستان کے وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا تھا ٹیکسوں کی چوری کو کم کرنے کے لیے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لایا گیا جس کا مقصد تمباکو،سیمنٹ سمیت ہر شعبے میں ٹیکس چوری روکنا تھا۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا ہمارے پاس ڈیٹا موجود ہے کہ کس کے پاس کتنی گاڑیاں ہیں اور کون کتنا بل دیتا ہے، شہریوں کے لائف اسٹائل کا سارا ڈیٹا ہمارے پاس موجود ہے، لائف اسٹائل ڈیٹاجائزےکے لیے ٹیم بنائیں گےجو اسےچیک کریں گی، اس کے بعد فیلڈ ٹیم کو اس پر عمل درآمد کا کہیں گے۔

انھوں نے کہا کہ حکومت جس جس سیکٹر سے نکل جائے اتنا ہی بہتر ہے، حکومت کو نجی شعبے کو آگے لانے کے لیے ماحول دینا ہوگا۔

وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں میں اعتراض کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ آمدن والوں پر زیادہ ٹیکس کا نفاذ ہوگا کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔ وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کا پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں کہنا تھا ہمیں ٹیکس کے دائرہ کار کو بڑھانا ہے،10 فیصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو نا قابل برداشت ہے۔ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کو 13 فیصد پر لے کر جانا ہے جس کے لیے مختلف اداروں کو بہتر کرنا ہے۔

محمد اورنگزیب کا کہنا تھا غیر دستاویزی معیشت کو ڈیجیٹائز کیا جا رہا ہے، یہ بات درست ہے کہ ٹیکسوں کی کمپلائنس اور انفورسمنٹ نہیں ہوئی، اینڈ ٹو اینڈ ڈیجیٹائزیشن کی جا رہی ہے، معیشت کی ڈیجیٹائزیشن ہماری ترجیح ہے، ڈیجیٹائزیشن سے کرپشن کم ہو گی اور شفافیت بڑھے گی۔

جواب دیں

Back to top button