دلچسپ و حیرت انگیز

بچے پیدا کرنے پر ہزاروں ڈالرز٬ نئی پالیسی

پاکستان میں بڑھتی آبادی اور خاص طور پر ابتر معیشت کے باعث بچے پیدا کرنا ایک چیلنج سے کم نہیں۔ لیکن دنیا میں انوکھا ملک جنوبی کوریا ہے جہاں کی ایک کمپنی اپنے ملک میں کم ترین شرح پیدائش کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے کروڑوں ڈالرز خرچ کرنے کے لیے تیار ہے۔

بویونگ گروپ نامی تعمیراتی کمپنی کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ وہ اپنے ملازمین کو ہر بچے کی پیدائش پر 75 ہزار ڈالرز (لگ بھگ 3 کروڑ پاکستانی روپے) دے گی۔

اس کی جانب سے ان ملازمین میں بھی 52 لاکھ 50 ہزار ڈالرز تقسیم کیے جائیں گے جن کے ہاں 2021 سے اب تک بچوں کی پیدائش ہو چکی ہے۔
کمپنی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ اس پالیسی کا اطلاق مردوں اور خواتین دونوں پر ہوگا۔

خیال رہے کہ دنیا میں کم ترین شرح پیدائش والا ملک جنوبی کوریا کو قرار دیا جاتا ہے۔

2018 کے ڈیٹا کے مطابق جنوبی کوریا میں فی خاتون شرح پیدائش ایک بچے سے کم تھی مگر 2022 میں یہ مزید کم ہوکر 08.1 فیصد پر پہنچ گئی تھی۔

کسی ملک کو آبادی ایک ہی سطح پر رکھنے کے لیے فی جوڑا کم از کم 2.1 فیصد شرح پیدائش کی ضرورت ہوتی ہے (اگر وہاں سے لوگ نقل مکانی نہ کررہے ہوں تو)۔

آبادی میں کمی سے جنوبی کوریا کو مختلف مسائل کا سامنا ہو رہا ہے جیسے پنشن اور طبی سہولیات کے لیے اخراجات بڑھ گئے ہیں جبکہ نوجوانوں کی آبادی کم ہونے سے افرادی قوت کی کمی معیشت پر اثرانداز ہو رہی ہے۔

جواب دیں

Back to top button