
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کے سکیورٹی ادارے ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاک افغان بارڈر پر حالیہ واقعے سے متعلق عبوری افغان حکومت کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ہے۔
ممتاز زہرہ بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ افغان سرزمین سے دہشت گرد حملوں کا معاملہ افغان حکام کے ساتھ اٹھایا ہے۔ افغانستان میں چھوڑا جانے والا اسلحہ افغان دہشت گرد گروہوں کے ہاتھ لگ گیا ہے۔ہم کسی کو بھی مؤرد الزام نہیں ٹھیراتے۔ افغانستان میں چھوڑا جانے والا اسلحہ عالمی توجہ کا متقاضی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اقتصادی صورتحال پر تبصرہ نہیں کر سکتے۔ پاکستان اور روس کے اہم تعلقات ہیں۔ پاکستان اور روس کے مابین وفود کا تبادلہ ہو رہا ہے۔ پاکستان اور روس کے مابین توانائی کے حوالے سے تعاون جاری ہے۔ نگران وزیر خارجہ کے دورہ برطانیہ کے حوالے سے معاملات کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی قیادت اپنے اندرونی سیاسی معاملات کے زیر اثر ہے۔ بھارتی قیادت بھارتی عوام کو درپیش چیلنجز پر توجہ مرکوز کرے۔ بھارتی قیادت پاکستان پر غیر ضروری بیانات کا سلسلہ ختم کرے۔







