سپیشل رپورٹ

بیجنگ صدر ٹرمپ کے دباؤ میں کیوں نہیں آ رہا؟

جب یہ سوال کیا جاتا ہے کہ چین امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے جھکنے سے کیوں انکار کر رہا ہے، تو اس کا سادہ جواب یہ ہے: اُسے ایسا کرنے کی ضرورت ہی نہیں۔

چینی قیادت کا ماننا ہے کہ وہ کسی دباؤ یا دھمکی کے آگے ہتھیار نہیں ڈالے گی۔ خاص طور پر ایسے دباؤ کے جسے وہ بارہا ٹرمپ انتظامیہ کی ’ہٹ دھرمی‘ قرار دے چکی ہے۔ اور سب سے اہم بات یہ کہ چین کے پاس اس صورتحال سے نمٹنے کی طاقت دنیا کے کسی بھی دوسرے ملک سے کہیں زیادہ ہے۔

ٹیرف (محصولات) کی جنگ شروع ہونے سے پہلے چین کی امریکہ کو برآمدات کی مالیت بہت زیادہ تھی لیکن اگر اسے مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کے تناسب سے دیکھا جائے تو یہ صرف دو فیصد بنتی ہے۔

چینی حکومت نے اپنی عوام کو یقین دلایا ہے کہ وہ امریکہ کے معاشی حملوں کا ڈٹ کر مقابلہ کر سکتی ہے اور حقیقت یہ ہے کہ چین کی طرف سے لگائے جانے والے جوابی ٹیرف بھی امریکی برآمد کنندگان کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ اپنے حامیوں سے یہ دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ چین کو ٹیرف لگا کر باآسانی جھکایا جا سکتا ہے لیکن وقت نے ثابت کیا ہے کہ یہ دعویٰ حقیقت سے بہت دُور تھا۔

بیجنگ ہتھیار ڈالنے والا نہیں ہے۔

جواب دیں

Back to top button