حسن نصر اللہ نے "پیجر” دھماکا اپنی آنکھوں سے دیکھا ، موساد کا ایجنٹ ساتھ موجود تھا

اسرائیل کی جانب سے افشا ہونے والی نئی تفصیلات نے کچھ عرصہ قبل لبنانی ملیشیا حزب اللہ کے ارکان کے زیر استعمال "پیجر” آلات کے دھماکوں کی کارروائی کے حوالے سے خطر ناک انکشافات پیش کیے ہیں۔ اس سلسلے میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ حزب اللہ کے سابق سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ نے پیجر آلات کو اپنی آنکھوں کے سامنے دھماکے سے پھٹتے ہوئے دیکھا تھا۔
یہ بات نصر اللہ کے حلقے میں موجود اسرائیلی جاسوس نے بتائی۔ اس کے مطابق حزب اللہ کے سابق سربراہ نے جب اپنے کمرے میں پیجر آلات کے ذریعے اپنے کارکنان کو تکلیف میں مبتلا ہوتے دیکھا تو اسے موساد کی اس خفیہ کارروائی سے شدید خوف محسوس ہوا۔
اسرائیلی جاسوس کے یہ انکشافات اسرائیلی ٹی وی چینل 12 نے جاری کیے ہیں
اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد نے پیجر کارروائی کے حوالے سے نئی تفصیلات کے انکشافات کا سلسلہ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کارروائی نے حزب اللہ ملیشیا پر کاری ضرب لگائی تھی۔
اسرائیلی چینل 12 کے مطابق پیجر آلات میں استعمال ہونے والے دھماکا خیز مواد کو کئی بار بہتر بنایا گیا تا کہ نشانہ بنائے جانے والے عناصر کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچایا جا سکے
کارروائی کے مشکل ترین مرحلوں میں ایک مرحلہ حزب اللہ ملیشیا میں خریداری سے متعلق ملازمین کو پھسلانا تھا تا کہ وہ دھماکا خیز پیجروں کے مخصوص ماڈل کی خریداری پر قائل ہو سکیں۔ اس حوالے سے موساد کی قائم کی گئی فرضی کمپنی نے اہم کردار ادا کیا۔ اس کے علاوہ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پر تھوڑی جعل سازی سے کام لیا گیا تا کہ حزب اللہ کو قائل کیا جا سکے کہ کہ مذکورہ ماڈل کا پیجر واقعتا موجود ہے … اور اس کی خریداری سے وہ ماڈل کی خصوصیات اور سستی قیمت کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں
موساد کے انکشافات کے مطابق حزب اللہ کے تقریبا 4000 ارکان کو متاثر کرنے والے یہ پیجر دھماکے ایک کوڈ شدہ پیغام کی بدولت واقع ہوئے جو ان آلات کو بھیجا گیا تھا۔ پیغام میں ملیشیا کے عناصر سے ایک ہی وقت میں دو بٹنوں کو دبانے کا مطالبہ کیا گیا تھا جس کے سبب بہت سے عناصر کی آنکھیں اور ہاتھ متاثر ہوئے۔
ایسا لگتا ہے کہ اس کارروائی کا مقصد دشمن بالخصوص ایران کو یہ پیغام دینا تھا کہ اسرائیل کے ہاتھ بہت لمبے ہیں اور اس کی کارروائی کی صلاحیتیں تصور سے زیادہ بڑی ہیں
خیال ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن ہاہو سے ملاقات میں موساد کے سربراہ ڈیڈی برنیاع نے اپنی طرف سے تیار کیا گیا پیجر آلہ پیش کیا۔ نیتن یاہو نے پوچھا کہ آیا اسے دیوار پر پھینکنا ممکن ہے۔ برنیاع نے فورا ہاں میں جواب دیا جس پر نیتن یاہو نے واقعتا اسے سامنے دیوار پر دے مارا۔ تاہم آلہ محفوظ رہا جب کہ دیوار میں چھوٹا سا دہانہ کھل گیا۔ یہ بات موساد کی جانب سے چینل کے لیے کیے گئے انکشافات میں سامنے آئی۔