علماء کرام کا مقام
تحریر : واجد علی تونسوی
علماء کرام اسلامی معاشرے کے وہ ستون ہیں جن پر دین کی حفاظت اور اس کی تعلیم و تبلیغ کا دارومدار ہے۔ ان کی اہمیت اور مقام ہر دور میں مسلم رہی ہے کیونکہ یہ افراد علم دین کے امین، اس کی تبلیغ کے ذمہ دار اور امت مسلمہ کی رہنمائی کے لئے منتخب کئے گئے ہیں۔ ان کا کردار نہ صرف دینی معاملات تک محدود ہے بلکہ وہ معاشرتی اور اخلاقی اصلاح کے لئے بھی کوشاں رہتے ہیں۔
اسلامی تاریخ میں علماء کرام نے ہر میدان میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ جب امت کو فکری یا اعتقادی مسائل کا سامنا ہوا تو علماء نے اپنی بصیرت اور حکمت سے ان کا حل پیش کیا۔ جب دین کے اصولوں پر حملے ہوئے تو انہوں نے اپنی علمیت سے ان کا دفاع کیا۔ فقہ کی تدوین ہو، احادیث کی حفاظت ہو، یا اسلامی عقائد کی وضاحت، ہر کام میں علماء نے اپنی جانفشانی سے امت کو مضبوط بنیادیں فراہم کیں۔
علماء کرام کو ان کے علم، تقویٰ اور امت کے لیے بے لوث خدمات کی وجہ سے بلند مقام حاصل ہے۔ ان کی شخصیت قرآن و سنت کی عملی تصویر ہوتی ہے۔ وہ علم کے ذریعے لوگوں کو ہدایت دیتے ہیں اور اپنے کردار سے ان کے دلوں میں دین کی محبت پیدا کرتے ہیں۔ ان کا کام صرف درس و تدریس تک محدود نہیں ہوتا بلکہ وہ لوگوں کے عملی مسائل میں بھی رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ ان کی رہنمائی زندگی کے ہر شعبے میں مشعل راہ ثابت ہوتی ہے۔
علماء کرام معاشرے میں علم اور حکمت کے چراغ ہیں جو اندھیروں میں روشنی پھیلاتے ہیں۔ وہ اپنی محنت اور قربانیوں کے ذریعے دین کی اصل تعلیمات کو لوگوں تک پہنچاتے ہیں۔ مدارس، مساجد، اور دینی اجتماعات ان کی محنت کے مراکز ہیں، جہاں سے وہ علم کی روشنی عام کرتے ہیں۔ ان کی خدمات صرف عبادات تک محدود نہیں بلکہ وہ اخلاقی، سماجی اور تعلیمی میدان میں بھی نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔
علماء کرام کا کردار امت کی اصلاح میں بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ وہ معاشرتی مسائل کو سمجھ کر ان کے حل کے لیے رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ جب امت میں اختلاف پیدا ہوتا ہے تو علماء اس کے خاتمے کے لیے اپنی بصیرت کا استعمال کرتے ہیں۔ ان کی علمی کاوشیں امت کو متحد کرنے اور صحیح راستے پر گامزن کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔
علماء کرام کا مقام ان کے علم اور خدمت دین کی بدولت بلند ہے، لیکن ان کی ذمہ داری بھی اتنی ہی عظیم ہے۔ وہ لوگوں کی رہنمائی کرتے ہوئے اپنی نیت میں اخلاص، اپنے عمل میں دیانت اور اپنے کردار میں تقویٰ کو یقینی بناتے ہیں۔ ان کے فرائض میں شامل ہے کہ وہ دین کے صحیح مفہوم کو عام کریں، امت کے فکری و عملی مسائل کا حل پیش کریں اور لوگوں کو دین کے قریب لانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
خلاصہ تحریر یہ کہ علماء کرام کا وجود امت مسلمہ کے لیے ایک عظیم نعمت ہے۔ وہ دین کے محافظ اور امت کے رہنما ہیں جن کی محنت اور قربانیوں کی بدولت دین اسلام آج بھی اپنی اصل حالت میں موجود ہے۔ ان کی رہنمائی کے بغیر اسلامی معاشرہ اندھیروں میں بھٹک سکتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ علماء کرام کی قدر کی جائے اور ان کی رہنمائی کو اپنایا جائے، تاکہ دین و دنیا میں کامیابی حاصل ہو سکے۔