پاکستان

جسٹس (ر) تصدق جیلانی کی کمیشن کی سربراہی سے معذرت

چھ ججوں کے خط پر انکوائری کمیشن کی سربراہی کیلئے نامزد جج جسٹس (ر) تصدق جیلانی نے کمیشن کی سربراہی سے معذرت کرلی۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ خط لکھنے والے ججز کے خط کے معاملے جسٹس (ر) تصدق جیلانی نے انکوائری کمیشن کی سربراہی سے خود کو الگ کر لیا۔،

اس حوالے سے جسٹس (ر)تصدق جیلانی نے وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھ دیا جس میں ان کا کہنا ہے کہ 30مارچ کو کابینہ نے ون مین کمیشن کے لئے مجھے ریفر کیا تھا۔

انہوں نے اپنے خط میں لکھا کہ مذکورہ 6 ججز نے خط سپریم جوڈیشل کونسل اور چیف جسٹس پاکستان کو لکھا تھا، ججز کے خط میں اداروں کے ساتھ کنسلٹیشن کی بات کی گئی ہے۔

جسٹس(ر)تصدق جیلانی کا کہنا ہے کہ ججز کے خط کا معاملہ آرٹیکل 209کے ضمن میں مکمل نہیں آتا میں سمجھتاہوں کہ اس معاملے کو سپریم کورٹ آف پاکستان کو خود دیکھنا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں جوڈیشل کمیشن کی سربراہی سے معذرت کرتا ہوں۔ اعتماد کرنے پر وزیراعظم ، چیف جسٹس اور جسٹس منصور علی شاہ کا شکر گزار ہوں۔

یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججوں کے خط پر انکوائری کمیشن کی تشکیل کی منظوری کے بعد سابق چیف جسٹس پاکستان تصدق حسین جیلانی کو انکوائری کمیشن کا سربراہ نامزد کیا گیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button