دلچسپ و حیرت انگیز

خلا میں دنیا کا پہلا ڈنر، قیمت جان کر ہوش اڑ جائیں گے!

امریکا نے انسانوں کو خلا میں پہلا ڈنر کرانے کی پیشکش کی ہے تاہم خواہشمند پہلے قیمت جان لیں کیونکہ ان کے ہوش اڑ جائیں گے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا کی لگژری اسپیس سیاحتی کمپنی نے ایڈونچر کے شوقین افراد کے لیے دنیا کی تاریخ میں پہلی بار خلا میں ڈنر کرانے کا پروگرام مرتب کیا ہے جنہیں سطح سمندر سے ایک لاکھ فٹ کی بلندی پر لے جا کر ڈنر کرایا جائے گا۔

صرف 6 انسان ہی وہ وی آئی پی حیثیت پا سکیں گے جو اس مشن کا حصہ بنیں گے جنہیں اسپیس پرسپیکٹو کمپنی کے بنائے گئے نیپچیوں نامی خصوصی خلائی کیپسول میں بٹھا کر ہائیڈروجن سے بھرے خلائی غبارے کے ذریعے خلا کی سرحد تک بھیجا جائے گا جہاں وہ کئی گھنٹے تک قیام کرتے ہوئے کھانے سے لطف اندوز ہوں گے۔

اس ایڈونچر کا حصہ بننے والے افراد کو خاص مینیو پر مشتمل کھانا کھلانے کے لیے معروف شیف راسمس منک کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔

یہ وی آئی پی مسافر نہ صرف خلا میں موجود زمین پر ہونے والے طلوع آفتاب کو دیکھتے ہوئے کھانا کھانے کا لطف اٹھائیں گے بلکہ اسی دوران وہ وائی فائی کی مدد سے اپنے گھر پر فیملی اور دوستوں کو لائیو اسٹریم بھی کر سکیں گے۔

یہ سب جان کر شاید ہر شخص یہ ڈنر کرنے کا خواہشمند ہو تو ذرا ٹھہریں اس غیر معمولی ڈنر کی قیمت جان لیں۔ ویسے تو اس ایڈونچر کیلئے کوئی بھی اپلائی کر سکتا ہے تاہم اس کے ٹکٹ کی قیمت 4 لاکھ 95 ہزار ڈالرز (13 کروڑ پاکستانی روپے سے زائد) رکھی گئی ہے۔

تجسس سے بھرا یہ سفر 6 گھنٹے طویل ہوگا جس کے لیے مسافروں کو کسی قسم کی تربیت درکار نہیں ہو گی تاہم ان کے لیے خاص سوٹ بھی تیار کیے جائیں گے جنہیں فرانسیسی فیشن کمپنی ڈیزائن کرے گی۔

اسپیس شپ فلوریڈا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے اپنی منزل کی جانب روانہ ہوگا۔ اس مشن سے قبل ٹیسٹ فلائٹس کا آغاز اگلے ماہ سے ہو رہا ہے جبکہ کمپنی کی جانب سے 2025 کے آخر تک اس منفرد سفر کا آغاز کیا جائے گا۔

اسپیس وی آئی پی کے بانی رومن چیپورکھا کا کہنا ہے متعدد افراد نے اس مشن کیلیے دلچسپی کا اظہار کیا ہے، تاحال صرف 6 نشستیں دستیاب ہیں جو چند ہفتوں میں ہی بُک ہو جائیں گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button