امت اسلامی کو غزہ کے حوالے سے کوتاہی برتنے کا خمیازہ بھگتنا پڑیگا، سربراہ انصار الله
اپنے ایک ویڈیو خطاب میں سید عبدالمالک الحوثی کا کہنا تھا کہ کہ اگر ہم بیدار نہ ہوں، جہاد کا علم بلند نہ کریں اور مسلم دنیا کے مسائل کو اہمیت نہ دیں تو ہمیں خطرناک صورتحال کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ماہ رمضان کی آمد کے موقع پر یمن کی مقاومتی تحریک "انصار الله” کے سربراہ "سید عبدالمالك بدرالدين الحوثی” نے ویڈیو لنک کے ذریعے اپنی عوام اور رہنماوں سے خطاب کیا۔
انہوں نے اپنے خطاب کے آغاز میں مسلمانوں بالخصوص غزہ کے مظلوم عوام کو ماہ رمضان کی آمد کی مبارک باد دی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ماه رمضان تربیت اور تزکیہ نفس کا مہینہ ہے۔ روزے جیسے الہی احکامات انسانی کی اخلاقی تربیت کرتے ہیں۔
انہوں نے غزہ کی حمایت میں یمن کے عوامی اجتماعات کا ذکر کیا۔ انصار الله کے سربراہ نے کہا کہ مسئلہ صرف احتجاج کا نہیں بلکہ ان مظاہروں کا تعلق امریکی و برطانوی بحری جہازوں پر ہونے والے ڈرونز اور میزائل حملوں سے ہے۔ امریکی اپنے بحری جہازوں پر میزائل ڈرون حملوں کے خود ہی گواہ ہیں اور ان حملوں کے بعد انہیں انسانی طوفان کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے اپنے میزائل و ڈرون حملوں سمیت عوامی مظاہروں کی جانب اشارہ کیا۔ اس دوران انہوں نے غزہ کے حوالے سے بعض مسلم ممالک کے کردار پر تنقید کی۔
یمنی انقلاب کے روحانی پیشوا نے کہا کہ امت اسلامی نے غزہ کے حوالے سے کوتاہی کی جس کا خمیازہ انہیں آنے والے دنوں میں بھگتنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ جو کچھ غزہ میں ہو رہا ہے وہ امت مسلمہ پر حملے کا حصہ ہے۔ سید عبدالمالک الحوثی نے امریکی، برطانوی اور اسرائیلی بحری جہازوں پر مزید حملوں کا عندیہ دیا۔
انہوں نے اس امر کی وضاحت کی کہ اگر ہم بیدار نہ ہوں، جہاد کا علم بلند نہ کریں اور مسلم دنیا کے مسائل کو اہمیت نہ دیں تو ہمیں خطرناک صورت حال کا سامنا کرنا پڑے گا۔
واضح رہے کہ یمن کی مسلح افواج نے گزشتہ روز "ہمارا راستہ قدس کی جانب ہے” کے نام سے فوجی مشق منعقد کی، جس میں صحرائے نقب میں موجود اسرائیلی ٹھکانوں، "دیمونا” نامی صیہونی کالونی کو کنٹرول کرنے اور مختلف صیہونی عسکری مراکز پر حملوں کی مشقیں انجام دی گئیں۔