پاکستان

پنجاب اسمبلی اجلاس: نو منتخب اراکین نے حلف اٹھا لیا

پنجاب اسمبلی کا اجلاس 2 گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہو گیا جس کی صدارت اسپیکر سبطین خان کر رہے ہیں۔

نمازِ جمعہ کے وقفے کے بعد اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو نو منتخب اراکینِ پنجاب اسمبلی نے حلف اٹھایا۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے نو منختب اراکینِ اسمبلی سے حلف لیا۔

نامزد وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی ایوان میں موجود ہیں۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے کہا کہ آج نو منتخب اراکین سے حلف لیں گے، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کل ہو گا۔

اس موقع پر مسلم لیگ ن اور سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کی۔

پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران مسلم لیگ ن کے ارکان نے ایوان میں گھڑی چور کے نعرے بھی لگائے۔

پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں سنی اتحاد کونسل اور ن لیگ کے ارکان میں تلخ کلامی ہوئی ہے۔

سنی اتحاد کونسل کے ارکان کا کہنا ہے کہ ہمارے ارکان کو اندر نہیں آنے دیا جا رہا۔

اس موقع پر ایوان میں مسلم لیگ ن کے 215 کے قریب، جبکہ سنی اتحاد کونسل کے 97 ارکان موجود ہیں۔

سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے اسپیکر سبطین خان سے گفتگو کی کوشش کی تو انہوں نے انہیں بات کرنے سے روک دیا اور کہا کہ ابھی آپ نے حلف نہیں اٹھایا، ابھی آپ ممبر نہیں بنے ہیں، حلف لے لیں پھر آپ سب کی بات سنیں گے۔

اسپیکر سبطین خان نے کہا کہ ریزرو سیٹس الیکشن کمیشن نے رکھی ہوئی ہیں، ان کا فیصلہ ہونا ہے، ہم کتنے دن تک ایوان کو روک سکتے ہیں، حلف کا ہونا ضروری ہے اس کے بعد جو مرضی کریں۔

نو منتخب رکن رانا شہباز نے کہا کہ اسپیکر صاحب! ہم نے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کر لی ہے، ہمیں ہراساں کیا جارہا ہے۔

رکن سنی اتحاد کونسل رانا آفتاب نے کہا کہ ہمارے لوگوں کو اندر آنے نہیں دیا گیا، مخصوص جماعت کے لوگ مہمانوں کی گیلری میں بٹھا دیے گئے ہیں۔

اسپیکر سبطین خان نے کہا کہ رانا صاحب! آپ اپنے مہمانوں کی لسٹ دیں میں ان کو اندر بلاؤں گا، میاں اسلم اقبال کی رپورٹ منگواتا ہوں، وہ گرفتار ہیں تو ان کے پروڈکشن آڈر جاری کروں گا۔

رکن مسلم لیگ ن ملک احمد خان نے اسپیکر سے درخواست کی کہ آپ حلف کروائیں، اس کے بعد بات کریں گے۔

ملک محمد احمد خان نے مزید کہا کہ ہمارے مہمانوں کو اندر آنے اجازت نہیں دی گئی۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے اجلاس نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے 45 منٹ کے لیے ملتوی کر دیا۔

’جیو نیوز‘ سے گفتگو میں مریم نواز نے کہا کہ اللّٰہ کرے پنجاب کے لیے خدمت کا نیا دور شروع ہو۔

مریم نواز کی آج سے پارلیمانی سیاست کا آغاز ہو رہا ہے، وہ پہلی بار پنجاب اسمبلی کی رکنیت کا حلف اٹھائیں گی۔

افتتاحی اجلاس میں نئے منتخب اراکین حلف اٹھائیں گے۔

لیگی رہنما ملک محمد احمد خان کو اسپیکر پنجاب اسمبلی نامزد کیے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے جبکہ سید علی حیدر گیلانی پنجاب اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر مقرر کیے گئے ہیں۔

ن لیگی قیادت نے مرکزی سیکریٹری اطلاعات مریم اورنگزیب کو رکنِ پنجاب اسمبلی بنانے کا فیصلہ کیا ہے، وہ بھی پہلی بار پنجاب اسمبلی کی رکن کے طورپر حلف اٹھائیں گی۔

اس سے قبل اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان اسمبلی پہنچے تو ن لیگی اراکین نے احاطے میں ان سے ملاقات کی۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو لیول پلیئنگ فیلڈ ملی، کسی کو نہیں ملی،زیادہ سیکیورٹی اس لیے ہے کہ ارکان میں جھگڑا نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ منتخب ارکان کو اسمبلی آنے سے نہیں روکا جانا چاہیے، تمام اراکین کی شرکت یقینی بنائیں گے۔

تاخیر سے آنے پر صحافیوں کے سوال پر اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے جواب دیا کہ میرا خیال ہے کہ میں تو بہت جلدی آ گیا، یہاں تو اجلاس 6، 6گھنٹے تک تاخیر کا شکار رہتا تھا۔

اسمبلی میں ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس مریم نواز کی زیرِ صدارت منعقد ہوا، اس موقع پر مریم نواز سے نو منتخب ارکانِ اسمبلی نے ملاقات کی۔

نو منتخب ارکانِ پنجاب اسمبلی نے ن لیگ کی نامزد وزیرِ اعلیٰ مریم نواز کو مبارک باد دی۔

نو منتخب ارکان عظمیٰ بخاری، سمیع اللّٰہ خان، فیصل کھوکھر، غزالی سلیم بٹ، ملک خالد کھوکھر، سلمیٰ بٹ، اسد کھوکھر، سہیل شوکت بٹ، شیر علی گورچانی، میاں مرغوب، رانا اقبال، عظمیٰ کاردار اور حنا پرویزبٹ پنجاب اسمبلی پہنچنے والوں میں شامل ہیں۔

ان کے علاوہ مسلم لیگ ن کے رہنما اسحاق ڈار بھی پنجاب اسمبلی پہنچے ہیں۔

رہنما ن لیگ ملک محمد احمد خان نے پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے احتجاج اور شر کے علاوہ کیا کیا ہے؟ اسلم اقبال کے خلاف مقدمہ نہیں ہے تو انہیں اسمبلی آنا چاہیے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بدقسمتی سے کچھ کردار سیاست میں عدم استحکام کا سبب بنتے ہیں، یہ کردار انجام تک پہنچیں گے۔

مسلم لیگ ن کے نومنتخب ارکان نواز شریف کے پلے کارڈز لے کر ایوان میں داخل ہوئے ہیں۔

ادھر پی ٹی آئی رہنما فرخ جاوید بھی پنجاب اسمبلی پہنچ گئے۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میاں اسلم اقبال نے ضمانت لی ہے، وہ حلف اٹھانے آ رہے ہیں، جن لوگوں کو ہرایا گیا انہیں احتجاج کی کال دی ہے۔

پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ نومنتخب ارکان ندیم قریشی، حسن ذکاء، شعیب امیر، شیخ امتیاز اور عامر ڈوگر پنجاب اسمبلی پہنچ گئے۔

پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ رکنِ اسمبلی امتیاز شیخ کالے شیشوں والی گاڑی میں چھپ کر پچھلی سیٹ پر لیٹ کر اسمبلی پہنچے۔

پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ نو منتخب رکنِ پنجاب اسمبلی عامر ڈوگر کا کہنا ہے کہ بلے کے بغیر پنجاب اسمبلی کی 170 سیٹیں ہیں۔

پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ نو منتخب رکنِ پنجاب اسمبلی عامر ڈوگر نے کہا کہ اگر بلا نشان ہوتا تو 80 سیٹیں مزید ہوتیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ان پر خوف کے سائے ہیں، چاروں طرف پولیس ہے، لوگ خوار ہو رہے ہیں، ہمارا مینڈیٹ چرانے کا خوف ان کو سونے نہیں دے رہا۔

عامرڈوگر نے مزید کہا کہ چند ایم پی ایز کو اتنے پریشر کے بعد توڑا، وہ بھی واپس آ جائیں گے، جو ایم پی ایز عوام کا مینڈٹ لے کر آئے ہیں ان کو تو آنے دیں۔

پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ نو منتخب رکنِ پنجاب اسمبلی نے یہ بھی کہا کہ خوف ان کا اس وقت تک پیچھا کرے گا جب تک یہ ہمارا مینڈٹ تسلیم نہیں کریں گے، یہ خوف اس وقت تک رہے گا جب تک بانیٔ پی ٹی آئی رہا نہیں ہوتے۔

استحکامِ پاکستان پارٹی کی نو منتخب رکن سارہ احمد پنجاب اسمبلی پہنچ گئیں۔

اسمبلی کے باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، پولیس اور اینٹی رائٹ فورس کے اہل کار بھی تعینات ہیں۔

آئی جی پنجاب عثمان انور پنجاب اسمبلی پہنچ گئے، جہاں انہوں نے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمٰن نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلانے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا۔

نوٹیفیکیشن کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج صبح بجے بلایا گیا ہے جس میں پنجاب اسمبلی کے نو منتخب ارکان حلف اٹھائیں گے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نو منتخب ارکان سے حلف لیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button