قوم کو جھوٹے خواب دکھانے کا سلسلہ بند کرنا ہو گا
لاہورٟ (محمد اخلاق اسلم ) مسلم لیگ ٟنٞکے قائد اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ قوم کو جھوٹے خواب دکھانے کا سلسلہ بند کرنا ہو گا،
اتنی مہنگائی میں عوام کیسے زندہ رہے گی، کاروبار کیسے چلے گا؟ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداروں سے خطاب کے دوران محمد نواز شریف نے کہا کہ آج سب سے سستی کرنسی پاکستان کی ہے، پاکستان کی کرنسی کو مٹی میں ملا دیا گیا ان کا کہنا تھا کہ 2013 میں بھی پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالا تھا، 2022 میں ہم حکومت میں آنے پر تیار نہیں تھے، لیکن پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانا ضروری تھا
قائد مسلم لیگ ٟنٞ نے کہا کہ معیشت کے لیے دلیری اور بہادری کے ساتھ فیصلے کرنے ہوں گے، عوام کو ریلیف دینا ہوگا، گھریلو صارفین کے لیے بجلی سستی کرنا پڑے گی، اُن کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے، غریب کا علاج بھی ریاست کی ذمہ داری ہے۔
میاں نواز شریف نے دعوی کیا کہ ہم پاکستان کی معاشی مشکلات کو سمجھتے ہیں، ہم نے آپٟتاجروںٞسے ہمیشہ مشاورت کی ہے اور مشاورت سے ہی آگے بڑھیں گے، ہماری بنائی پالیسیوں پر پاکستان کی کاروباری برادری نے بھرپور عمل کیا، ہماری بنائی پالیسیوں کو بھارت نے اپنایا اور معاشی ترقی حاصل کی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 1990 کے بعد سے ہم نے کاروبار کو روایتی دائروں سے آزادی دلائی، دیگر ممالک بھی ان مراحل سے گزرے ہیں، ہم نے پالیسیاں بنائیں تو خزانہ بھرنا شروع ہوگیا، 1990 کے دور کی ہماری پالیسیاں جاری رہتیں تو آج پاکستان ترقی کی رفتار میں کہیں آگے ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے دھمکیوں کے سامنے جھکنے سے انکار کر دیا اور پاکستان کے مفاد کے لیے بے خوف ہو کر آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ بات پاکستان کی ہو تو ہم فیصلوں کے ذاتی مفاد پر نقصان کی پرواہ کبھی نہیں کرتے ہم میں اور دوسروں میں یہی فرق ہے کہ ہم پاکستان کو بچانے کے لیے جو بھی کرنا پڑے کرتے آئے ہیں اورکرتے رہیں گے۔
لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے موجودہ اور سابق عہدیداروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔اس موقعہ پر گفتگو کرتے ہوئے صدر لاہور چیمبر کاشف انور کا کہنا تھا کہ میاں محمد شہباز شریف صاحب تو ہمارے دل کے بہت قریب ہیں۔
کیونکہ آپ وزیر اعلی پنجاب اور پھر وزیر اعظم پاکستان کے عہدے پر فائز ہونے سے قبل لاہور چیمبر کے صدر رہ چکے ہیں
۔ میں میاں شہباز شریف صاحب کی قائدانہ صلاحیتوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ صدر لاہور چیمبر کاشف انور کا کہنا تھا کہ جس طرح آپ نے بطور وزیر اعظم IMF کے ساتھ معاہدے کو فائنل کر کے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا یہ آپ کا ہی کام تھا۔ میاں صاحب، آپ کی حکومت میں یہاں شہباز شریف صاحب کے دور اقتدار میں تاجر برادری اور
صنعت کے فروغ کے لئے اہم اقدامات اٹھائے گئے۔
صدر لاہور چیمبر نے کہا کہ آپ کی حکومت نے جو بجٹ 2023-24 پیش کیا وہ بھی بہترین تھا۔ اس بجٹ میں بہت سے اچھے فیصلے کئے گئے لیکن IMF کی وجہ سے بعد ازاں ان میں کچھ فیصلے واپس لینے پڑے۔
ان میں مینوفیکچرر کو Concessionary Tax Regime for SMEs میں Qualify کرنے کے لئے سالانہTurnover کی Limit کو 250 ملین روپے سے بڑھا کر 800 ملین روپے کیا گیا تھا۔ کاشف انور کا کہنا تھا کہ
اسی طرح، اس بجٹ میں سیکشن (4)111 کے تحت غیر ملکی Remittances کی Monterary Limit کو 5 ملین روپے سے بڑھا کر 100,000 ڈالر مقرر کیا گیا تھا۔
چیمبر کاشف انور نے مذید کہا کہ اس میں آئی ٹی ایکسپورٹ پر Concessional income tax rate مقرر کیا گیا تھا اور سالانہ 24,000 ڈالرتک کی آئی ٹی ایکسپورٹ کرنے والے Freelancers کو سیلز ٹیکس سے منتقلی قرار دیاگیا تھا۔ ساتھ ہی آئی ٹی سیکٹر کو SME کا Status بھی دیا گیا تھا۔ سولر پینلز، Inverters اور بیٹریوں کی تیاری کے لئے درکار مشینری اور دیگر ضروری سامان کی درآمد ہوئی۔ آپ تین مرتبہ پاکستان وزیراعظم کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں ۔
صدر لاہور چیمبر کاشف انورنے کہا کہ
ملک کو ایٹمی طاقت بنانے سے لے کر موٹر ویز، پاور پروجیکٹس ٹرانسپورٹیشن سسٹم سمیت ملک میں CPECکے تحت انفراسٹرکچر کی ڈویلپمنٹ کا سہرا آپ کے سر ہے۔ ہم آپ کے مشکور ہیں کہ آپ لاہور چیمبر تشریف لائے۔