تازہ ترینپاکستان

تحریک طالبان پاکستان القاعدہ کے ساتھ ضم ہو سکتی ہے٬ اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو پیش کی گئی ایک مانیٹرنگ رپورٹ میں متنبہ کیا گیا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) القاعدہ کے ساتھ انضمام کی کوشش میں ہے تاکہ وہ ایک ایسی مشترکہ تنظیم تشکیل دے جو جنوبی ایشیا میں کام کرنے والے تمام عسکریت پسند گروپوں کو پناہ دیتی ہو۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا، کچھ اقوام متحدہ کے رکن ممالک نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ ٹی ٹی پی خطے کی دہشت گرد تنظیموں کو ایک چھتری فراہم کر سکتی ہے جس کے تحت بہت سے غیر ملکی گروپ کام کرتے ہیں، یا یہاں تک کہ متحد ہو کر طالبان کے کنٹرول کی کوششوں سے گریز کرتے ہیں۔

دنیا بھر میں دہشت گردانہ سرگرمیوں پر نظر رکھنے والی اقوام متحدہ کی ایک کمیٹی کی جانب سے مرتب کردہ رپورٹ میں پاکستان کی اس شکایت کی تائید کی گئی ہے کہ طالبان کے قبضے کے بعد کالعدم ٹی ٹی پی نے افغانستان میں اپنا اثرورسوخ بڑھایا ہے۔ وہ کالعدم ٹی ٹی پی کے جنگجو بھی استعمال کر رہے ہیں۔
رکن ممالک نے اقوام متحدہ کے مبصرین کو بتایا کہ انہیں اس بات پر تشویش ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی اگر افغانستان میں اپنے آپریٹنگ بیس کو برقرار رکھتی ہے تو یہ علاقائی خطرہ بن سکتی ہے۔

اقوام متحدہ کی کمیٹی، جس نے 25 جولائی کو سلامتی کونسل میں اپنی رپورٹ پیش کی، اس بات پر روشنی ڈالی کہ اگست 2021 میں افغان طالبان کے کنٹرول میں آنے کے بعد سے کالعدم ٹی ٹی پی کس طرح افغانستان میں زور پکڑ رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان اور افغانستان میں ہر گزرتے وقت کے ساتھ ٹی ٹی پی اور القاعدہ میں فرق مٹتا جا رہا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button