تازہ ترینخبریںپاکستان

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے بیٹوں نے ہرجانے کے دعوے دائر کر دیے

سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے بیٹوں نے فیملی کے خلاف جاری پروپیگنڈا مہم کے خلاف ہرجانے کے دعوے دائر کر دیے۔

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے بیٹے مصطفیٰ نقوی اور مرتضیٰ نقوی نے میاں داؤد ایڈووکیٹ کے خلاف مجموعی طور پر 120 کروڑ روپے ہرجانے کے دعوے دائر کیے۔

مصطفیٰ نقوی کا کہنا ہے کہ نقوی اینڈ کو پاکستان کی بہترین لا فرمز میں سے ایک ہے، محنت اور پارٹنرز کے ذریعے نقوی اینڈ کو نے اعلیٰ مقام حاصل کیا جبکہ میاں داؤد ایڈووکیٹ نے چند برس پہلے ہی بطور وکیل پریکٹس شروع کی، وہ مسلسل ججز کے خلاف مہم چلا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میاں داؤد مخصوص ایجنڈے پر ججز اور ان کی فیملیز کو بدنام کر رہے ہیں، سندھ ہائی کورٹ ان کے خلاف فیصلہ دے چکی ہے جبکہ پنجاب بار ایسوسی ایشن ان کا لائسنس بھی معطل کر چکی ہے۔

مصطفیٰ نقوی نے بتایا کہ میاں داؤد نے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف جوڈیشل کونسل کو شکایت بھجوائی جس میں میرے اور مرتضیٰ نقوی پر الزامات لگائے، شکایت کے نام پر انہوں نے فاضل جج اور ان کی فیملی کے خلاف منفی مہم چلائی، وہ قومی میڈیا اور سوشل میڈیا پر مسلسل ہرزہ سرائی کر رہے ہیں۔

مصطفیٰ نقوی نے مزید کہا کہ میاں داؤد کی منفی مہم کی وجہ سے ساکھ کو نقصان پہنچ رہا ہے، ان کو لیگل نوٹس بھجوایا لیکن وہ الزامات پر کوئی دلیل نہ دے سکے، انہوں نے کسی قانون کے ادارے میں تعلیم حاصل نہیں کی جبکہ بار ایسوسی ایشن میں ان کی سرگرمیوں کے متعلق شکوک پائے جاتے ہیں۔

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے بیٹے نے استدعا کی کہ عدالت میاں داؤد کو مجموعی طور پر 120 کروڑ ہرجانہ ادا کرنے اور بے بنیاد الزامات کے متعلق تمام پوسٹس ڈیلیٹ کرنے کا حکم جاری کرے۔

ایڈیشنل سیشن جج نے میاں داؤد کو ججز اور فیملی کے خلاف منفی مہم چلانے سے روکتے ہوئے انہیں 19 اپریل کو طلب کرلیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button