سپیشل رپورٹ

روس اور امریکہ کے مابین ’ہر سطح پر‘ مذاکرات بحال ہوں گے: کریملن کے ترجمان

ماسکو نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے اس بیان کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ’ایسی غلط معلومات کی دنیا میں رہ رہے ہیں جو روس کی بنائی ہوئی ہے‘ پر سخت ردعمل دیا ہے۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے جمعرات کو زیلنسکی کے بیان کو ’ناقابل قبول‘ قرار دیا۔

پیسکوف نے کہا ’حالیہ مہینوں سے یوکرینی حکومت کے اکثر نمائندے دیگر ممالک کے سربراہان کے بارے میں ناقابل قبول بیانات دے رہے ہیں۔‘

امریکہ کے ساتھ روس کے حالیہ تعلقات پر بات کرتے ہوئے پیسکوف نے کہا کہ روس-امریکہ کے مابین ’ہر سطح پر‘ مذاکرات بحال ہوں گے۔

یہاں آپ کو بتاتے چلیں کہ گذشتہ ہفتے ٹرمپ اور پیوتن کی فون کال نے ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان تین سال سے جاری براہ راست رابطے کے تعطل کو ختم کر دیا تھا۔

برطانیہ میں روسی سفیر نے بھی ٹرمپ کے اس مؤقف سے اتفاق کیا کہ زیلنسکی کو انتخابات کرانے چاہییں۔ انھوں نے بی بی سی کے پروگرام نیوز نائٹ میں کہا کہ یوکرینی صدر کی ’آئینی مدت مئی پچھلے سال ختم ہو چکی تھی۔‘

دوسری طرف روسی صدر ولادیمیر پیوتن نے بدھ کے روز اس بات کو مسترد کر دیا کہ ماسکو یورپ کو مذاکرات میں شامل ہونے سے روک رہا ہے۔

انھوں نے کہا ’کیئو (یوکرین) کے معاملے میں، میں نے کبھی بھی یورپی رہنماؤں سے رابطہ کرنے سے انکار نہیں کیا۔‘

اور جب صدر ٹرمپ نے اسی ہفتے یوکرین کو جنگ شروع کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا تو روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ’کسی مغربی رہنما نے پہلے کبھی ایسی بات نہیں کی، لیکن ٹرمپ نے ایسا کئی بار کہا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ ہماری پوزیشن کو سمجھتے ہیں۔‘

جواب دیں

Back to top button