ٹرمپ ہم آپ کے ساتھ ہیں: مشی گن کے امام مسجد کا اعلان
مشی گن میں گرینڈ مسجد کے امام بلال الزھیری نے ریاست میں ایک انتخابی ریلی کے دوران تقریر کی جس میں انہوں نے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے "مسلمانوں کی حمایت” کا اظہار کیا۔ مشی گن امریکی انتخابات میں "سوئنگ سٹیٹس” میں سے ایک ہے اور اس میں عربوں اور مسلمانوں کی ایک بڑی کمیونٹی موجود ہے۔
اپنی تقریر میں بلال الزھیری نے کہا کہ مسلمان ٹرمپ کی حمایت کرتے ہیں کیونکہ انہوں نے مشرق وسطیٰ اور یوکرین میں جنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ وہ غیر قانونی امیگریشن سے امریکیوں کے تحفظ کی اہمیت پر بھی ٹرمپ سے اتفاق کرتے ہیں۔
بلال الزھیری نے سابق امریکی صدر پر حالیہ دو قاتلانہ حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اللہ نے ٹرمپ کو دو بار بچایا تاکہ ٹرمپ دوسروں کی جانیں بچا سکے۔
العربیہ چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے بلال الزھیری نے کہا کہ ٹرمپ ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس کے برعکس ہماری بات سننے کے خواہشمند تھے۔ ہم نے ان کے ساتھ غزہ کی جنگ روکنے اور اسلاموفوبیا سے لڑنے پر بات کی۔ انہوں نے کئی اجلاسوں میں ہمارے مطالبات کو غور سے سنا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی انتخابات میں عربوں اور مسلمانوں کے ووٹوں کا اثر ہوا ہے۔
ایک متعلقہ سیاق و سباق میں بلال الزھیری نے ’’ ایکس‘‘ پر اپنے ذاتی صفحہ پر مطالبات کا ایک مجموعہ شائع کیا جو انہوں نے کہا کہ انہوں نے امریکہ میں اماموں اور اسلامی مراکز کے سربراہان کے ایک وفد کی جانب سے ٹرمپ کو پیش کیا ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ ہم آپ سے مشرق وسطیٰ اور یوکرین کی جنگوں کو ختم کرنے کے لیے کہتے ہیں۔ خاص طور پر غزہ کی جنگ جس میں خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں بے گناہ لوگوں کی جانیں گئیں کو ختم کیا جائے۔ ہم چاہتے ہیں کہ آپ کا نام تاریخ میں ایسے صدر کی حیثیت سے درج کیا جائے جس نے جنگیں شروع نہیں کیں بلکہ انہیں روکا۔ امن کی ایسی روایت قائم کی جسے آنے والی نسلیں یاد رکھیں گی۔ میں ذاتی طور پر یقین رکھتا ہوں کہ اللہ نے دوسروں کی جان بچانے کے مقصد سے دو بار آپ کی جان کو بچایا ہے۔
مشی گن کی گرینڈ مسجد کے امام نے مزید کہا ہم خاندانی اقدار کو برقرار رکھنے اور اپنے بچوں کی فلاح و بہبود کے تحفظ کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ ہمارا ماننا ہے کہ بچوں کو سکول کے نصاب میں ان اثرات سے بچانا ضروری ہے جو ان کی معصومیت کو متاثر کر سکتے ہیں اور ان کی معمول کی نشوونما میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔ ہم ان پالیسیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں جو اس بات کو یقینی بنائے کہ تعلیمی مواد ان بنیادی اقدار کا احترام کرتا ہے جو ہمارے ملک بھر کے خاندان ہمارے بچوں کے مفادات کی دیکھ بھال کے ساتھ اشتراک کرتے ہیں۔
بلال نے مزید کہا کہ امریکی معاشرے کے تانے بانے کے ایک حصے کے طور پر ہمیں آپ کی انتظامیہ کے اندر مسلمانوں کی نمائندگی کی ضرورت ہے تاکہ معاشرہ ہماری قوم کے تنوع اور اقدار کی عکاسی کرتا ہو۔ بلال الزھیری نے مزید کہا کہ ہم آپ سے اسلامو فوبیا کے خلاف سخت موقف اختیار کرنے کی درخواست کرتے ہیں۔ شاید آپ ان صدور میں سے ہیں جن پر میڈیا نے ہمارے جدید دور میں سب سے زیادہ ظلم کیا ہے۔ مسلمانوں کو بھی سب سے زیادہ غیر منصفانہ نمائندگی دی گئی ہے۔ اقلیتوں کی بنا پر یہ ایک ایسی چیز ہے جس میں ہم اور آپ مشترک ہیں۔
آخر میں انہوں نے اپنے مطالبات کو یہ کہتے ہوئے ختم کیا کہ جناب صدر اگر ان امیدوں اور خدشات کو تسلیم کر لیا جائے تو آپ کو امریکہ کو دوبارہ عظیم بنانے کے اس عمل میں ہماری مضبوط حمایت حاصل ہو گی جو آپ نے شروع کیا ہے۔