سپیشل رپورٹ

اسرائیل کے ایران پرحملے کے منصوبے کو افشاء کرنے والی اریان طبطبائی کون ہیں؟

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان نے اس بات کی تردید کی ہے کہ سیکرٹری آف ڈیفنس فار سپیشل آپریشنز کے دفتر میں ایک سینئر مشیر آریان طبطبائی ایران پر جوابی حملہ کرنے کے اسرائیل کے منصوبوں سے متعلق خفیہ دستاویزات کے مبینہ لیک ہونے کی ذمہ داری ہیں اور ان سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

ایئر فورس کے پریس سیکرٹری میجر جنرل پیٹ رائڈر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ جہاں تک میں جانتا ہوں اس اہلکار کو دلچسپی نہیں ہے۔

اس سے قبل منگل کو کئی غیر ملکی میڈیا اداروں نے خبر دی تھی کہ طبطبائی’ایف بی آئی‘ کی لیکس کی تحقیقات میں مرکزی ملزم ہیں۔۔

طبطبائی سنہ 2023ء میں اس وقت تنقید کی زد میں آگئیں جب کانگریس کے اراکین نے وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کو خط لکھا تھا جس میں درخواست کی گئی تھی کہ طبطبائی کو ایرانی پاسداران انقلاب کے ساتھ مبینہ رابطوں کے بارے میں سکیورٹی خدشات پر ان کے عہدے سے ہٹا دیا جائے۔رائڈرنے کہا کہ وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اپنےاسرائیلی ہم منصب وزیردفاع یوآو گیلنٹ سے لیکس کے بارے میں بات کی۔ رایڈر نے منگل کو کہا کہ "ایف بی آئی خفیہ دستاویزات کے مبینہ لیک ہونے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ اس معاملے پر محکمہ دفاع اور انٹیلی جنس کمیونٹی کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے”۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی ممکنہ غیر مجاز انکشاف کا کوئی الزام ہوگا، پینٹاگان اسے سنجیدگی سے لے گا۔پچھلے ہفتے دو امریکی انٹیلی جنس دستاویزات جو اسرائیل کے ایران پر ممکنہ جوابی حملہ کرنے کے منصوبے کو ظاہر کرتی ہیں، مبینہ طور پر لیک ہو گئی تھیں اور ٹیلی گرام پلیٹ فارم پر پوسٹ کی گئی تھیں۔ پلیٹ فارم نے دعویٰ کیا کہ اسے یہ دستاویزات امریکی انٹیلی جنس کمیونٹی کے ایک ذریعے سے موصول ہوئی ہیں۔

ان دستاویزات میں نیشنل جیوگرافک انٹیلی جنس ایجنسی کی تیار کردہ سیٹلائٹ تصاویر پر مبنی رپورٹس شامل ہیں۔ اس میں اس ماہ کے شروع میں ہونے والے فضائی حملے کے بعد ایران کے خلاف جوابی کارروائی کے لیے اسرائیل کے منصوبوں کی تفصیلات موجود تھیں۔

لیک ہونے کے بعد امریکہ نے کہا کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کر رہا ہے، جسے ہاؤس کے اسپیکر مائیک جانسن نے "انتہائی پریشان کن” قرار دیا۔

اسرائیل نے کہا کہ وہ یکم اکتوبر کیے گئےایرانی حملے کا جواب دے گا، جس میں اسلامی جمہوریہ نے اسرائیل پر تقریباً 180 بیلسٹک میزائل داغے تھے۔آریان طبطبائی کون ہیں؟
اریان طبطبائی امریکی محکمہ دفاع میں ایک سینیر پالیسی مشیر ہیں۔ انہوں نے کنگز کالج لندن سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ محکمہ دفاع میں شامل ہونے سے پہلے وہ RAND کارپوریشن میں ایک محقق کے طور پر کام کرتی رہیں۔ وہ جارج ٹاؤن یونیورسٹی میں فیکلٹی ممبر کے طور پر پڑھاتی بھی رہی ہیں۔

رپورٹس کے مطابق اس پر لیک سے منسلک ہونے کے الزامات کے منظرعام پر آنے کے بعد اس بات کا جائزہ لینے کے لیے ایک داخلی جائزہ لیا گیا کہ آیا وہ سکیورٹی کو خطرہ لاحق ہے۔

حکام نے جائزہ لینے کے بعد پینٹاگان کی اپنی اعلیٰ خفیہ سکیورٹی کلیئرنس کو برقرار رکھا ہے’ایف بی آئی‘ نے کیس کی تحقیقات جاری رکھی۔

وہ ایک ایرانی نژاد امریکی ماہر سیاسیات اور مصنفہ ہیں اور جواد طباطبائی نامی ایک ایرانی فلسفی کی بیٹی ہیں۔پچھلی معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ طباطبائی رینڈ کارپوریشن میں سابق محقق، نیٹو کے بین الاقوامی سویلین مشیر اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے جرمن مارشل فنڈ اور کئی دیگر تحقیقی اداروں میں الائنس فار سکیورنگ ڈیموکریسی میں مشرق وسطیٰ کے ساتھی ہیں۔

جواب دیں

Back to top button