ایران بھی سرگرم ہے مگر امریکی انتخابات کے لیے روس سب سے بڑا خطرہ ہے: انٹیلی جنس
ایک سینئیر امریکی انٹیلی جنس اہلکار نے کہا ہے کہ روس سب سے زیادہ فعال غیر ملکی مخالف ہے جو رواں سال پانچ نومبر کو ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین کم اہم سیاسی عہدوں کے لیے انتخابات پر اثر انداز ہونے پر زیادہ توجہ دے رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران گذشتہ اجلاسوں کے مقابلے میں زیادہ فعال ہو گیا ہے اور اس نے صدارتی اور کانگریس کے انتخابات سے قبل ووٹروں پر اثر انداز ہونے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔
اہلکار نے صحافیوں کو ایک بیان میں مزید کہا کہ امریکی انٹیلی جنس کمیونٹی غیر ملکی اثر و رسوخ کی کارروائیوں کے اہداف کے لیے انتباہات کے استعمال کو بڑھا رہی ہے۔
روس، چین اور ایران اس سے قبل امریکی انتخابات میں مداخلت کی تردید کر چکے ہیں۔
امریکی انٹیلی جنس کا یہ دعویٰ بدھ کے روز روس کے سرکاری میڈیا نیٹ ورک RT کے دو ملازمین کے خلاف امریکہ میں منی لانڈرنگ کے الزامات کے تناظر میں سامنے آئی جس کے بارے میں حکام نے کہا یہ کہ 2024ء کے صدارتی انتخابات پر اثر انداز ہونے کے لیے ایک امریکی کمپنی کو آن لائن مواد تیار کرنے کے لیے کمیشن دینے کی اسکیم تھی۔
محکمہ انصاف کے حکام نے کہا کہ ملازمین نے شیل کمپنیوں اور جعلی شخصیات کا استعمال کرتے ہوئے ایک نامعلوم ٹینیسی کمپنی کو 10 ملین ڈالر ادا کرنے کے لیے آن لائن ویڈیوز تیار کیے جس کا مقصد ریاستہائے متحدہ میں سیاسی تقسیم کو بڑھانا تھا۔
امریکی حکام نے گذشتہ مئی میں سینیٹ کی ایک کمیٹی کو بتایا تھا کہ غیر سرکاری اداروں سمیت غیر ملکی عناصر کی بڑھتی ہوئی تعداد امریکی انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہی ہے۔ صرف روس، چین اور ایران ہی ایسا نہیں کر رہے ہیں بلکہ وہ سب سے زیادہ اور بنمایاں طور پر سرگرم ہیں۔
ایک سینئیر امریکی انٹیلی جنس اہلکار نے جمعہ کو کہا کہ روسی سرکاری میڈیا نیٹ ورک RT نے امریکیوں اور دیگر کے نیٹ ورک بنائے ہیں تاکہ امریکی ووٹروں کو متاثر کیا جا سکے اور ان کی ڈیموکریٹک حریف کملا ہیرس کی قیمت پر ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کی جا سکے۔
اہلکار کے بیانات نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں غیر ملکی مداخلت کے بارے میں بریفنگ کے دوران سامنے آئے۔ یہ بیانات امریکی حکومت کی جانب سے ووٹنگ سے قبل امریکی ووٹرز کو متاثر کرنے کے لیے روس، ایران اور چین کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کا مقابلہ کرنے کی وسیع پیمانے پر کوششوں کی روشنی میں سامنے آئےہیں۔
ایک اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ امریکی حکومت کی اس ہفتے کی کوششوں سے ظاہر ہوا کہ روس خفیہ طور پر داخلی تقسیم کو بڑھانے اور اس کو بڑھاوا دینے اور روس کے پسندیدہ انتخابی نتائج کو آگے بڑھانے کے لیے نجی روسی کمپنیوں اور RT نیٹ ورک کا استعمال کر رہا ہے”۔
اہلکار نے مزید کہا کہ "RT نے امریکی اور دیگر مغربی شخصیات کے نیٹ ورک بنائے اور انہیں روس نواز بیانیہ تیار کرنے اور پھیلانے کے لیے استعمال کیا۔ تاکہ ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں کملا ہیرس کی حمایت کو کم کیا جا سکے۔
روسی ٹی وی RT نے بدھ کے روز ان الزامات کا مذاق اڑاتے ہوئے جواب دیا تھا۔ اس نے رائیٹرز کو بتایا کہ "زندگی میں تین چیزیں یقینی ہیں: موت، ٹیکس، اور امریکی انتخابات میں RT کی مداخلت”۔