بجلی، گیس اور پانی کی چوری کے جواز کا فتویٰ جاری
مصر کی معروف درس گاہ جامعہ الازہر نے اپنے ایک استاد سے تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے جنھوں نے بجلی، پانی اور گیس کی چوری کے جواز کا فتویٰ جاری کیا تھا۔
مصری میڈیا کے مطابق مذکورہ استاد کا نام ڈاکٹر امام رمضان ہے اور وہ قاہرہ میں جامعہ الازہر کے شعبہ دراسات اسلامیہ میں استاد ہیں۔ جامعہ کے مطابق ڈاکٹر امام کا فتویٰ دین کی تعلیمات کے خلاف ہے۔
جامعہ الازہر کے استاد نے سوشل میڈیا پر ایک وڈیو کے ذریعے فتویٰ دیا تھا کہ پانی، بجلی اور گیس کی چوری جائز ہے۔ ڈاکٹر امام نے اس موقع پر قرآن کریم کی اس آیت کا حوالہ پیش کیا :
وَ لَمَنِ انْتَصَرَ بَعْدَ ظُلْمِهٖ فَاُولٰٓئِكَ مَا عَلَیْهِمْ مِّنْ سَبِیْلٍؕ (الشوریٰ آیت 41)
ترجمہ : اور جو لوگ ظلم ہونے کے بعد بدلہ لیں انہیں ملامت نہیں کی جاسکتی
یاد رہے کہ ڈاکٹر امام رمضان پانچ سال قبل مصر میں ایک اور تنازع کا سبب بن چکے ہیں۔ اس وقت سوشل میڈیا پر ان کی ایک وڈیو وائرل ہوئی تھی۔ وڈیو میں وہ جامعہ الازہر میں لیکچر دیتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ اس دوران میں ڈاکٹر امام رمضان نے دو طلبہ سے ان کا لباس اتروانے پر اصرار کیا تا کہ وہ بقیہ طلبہ کو موضوع سے متعلق بہتر انداز سے سمجھا سکیں۔ طلبہ کے انکار پر ڈاکٹر امام نے دونوں طلبہ کو دھمکی دی کہ اگر ان کی ہدایت پر عمل نہ کیا تو وہ انھیں فیل کر دیں گے۔
اس واقعے کے بعد جامعہ الازہر کے اس وقت کے سربراہ ڈاکٹر محمد المحرصاوی نے ڈاکٹر امام کو کام سے روک دیا تھا اور انھیں پوچھ گچھ کے لیے پیش کیا گیا۔