سپیشل رپورٹ

جنگ بندی پر راضی نہیں ہوئے تو گرفتاری ہو سکتی ہے، مصر قطر کی حماس رہنمائوں کو دھمکی؟

حماس کے ذرائع نے اس بات کی تردید کی ہے کہ مصر اور قطر نے تحریک کے رہنماؤں کو مطلع کیا ہے کہ اگر وہ اسرائیل کے ساتھ معاہدے کو مسترد کرتے ہیں تو انہیں گرفتاری کا سامنا کرنا پڑے گا۔ امریکی صدر بائیڈن نے کچھ روز قبل تجویز پیش کی تھی اور حماس سے اسے ماننے کا مطالبہ کیا تھا۔

جنگ بندی کی بات چیت سے واقف حکام نے انکشاف کیا کہ دوحہ اور قاہرہ نے حالیہ دنوں میں حماس کے رہنماؤں کو مطلع کیا تھا کہ اگر وہ اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی پر راضی نہیں ہوئے تو انہیں ممکنہ گرفتاری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ان کی ملک بدری اور اثاثے منجمد کیے جانے کا بھی امکان ہے۔

امریکی صدر بائیڈن کی انتظامیہ نے مصر اور قطر سے کہا ہے کہ وہ تحریک مزاحمت اسلامی (حماس) پر مزید دباؤ ڈالیں تاکہ وہ گزشتہ ہفتے پیش کی گئی تجویز کی منظوری دے دے۔ لیکن ان دھمکیوں کے مثبت نتائج سامنے نہیں آئے ہیں۔ حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے جمعرات کو کہا تھا کہ کہ وہ ایسی ڈیل پر راضی نہیں ہوں گے جو تحریک کی شرائط پر پورا نہ اترے۔

انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ بائیڈن کی طرف سے ایک ہفتہ قبل ایک پریس کانفرنس میں پیش کی گئی تجویز حماس کے لیے ناقابل قبول ہے کیونکہ یہ حتمی جنگ بندی کی ضمانت نہیں دے رہی۔ تحریک حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ بائیڈن کی طرف سے تجویز کردہ جنگ بندی کا معاہدہ محض الفاظ کا گورکھ دھندہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک نے ابھی تک جنگ بندی سے متعلق کوئی تحریری وعدے حاصل نہیں کیے ہیں۔ وائٹ ہاؤس نے جمعہ کو اعلان کیا کہ وہ ابھی تک حماس کی جانب سے سرکاری ردعمل کا انتظار کر رہا ہے۔

جواب دیں

Back to top button