ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کیلئے کِن عام غلطیوں سے گریز کرنا چاہیے؟

پنجاب اور سندھ سمیت ملک کے مختلف حصوں میں شدید گرمی اور ہیٹ ویو کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے، اس سے بچاؤ کے لیے مناسب احتیاطی تدابیر نہ اپنائی جائیں تو ہیٹ اسٹروک سمیت مختلف طبی مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
اس موسم میں اگر ہم چند عام غلطیوں سے گریز کریں اور مناسب احتیاطی تدابیر کو اپنے ذہن میں رکھیں تو ہم ہیٹ اسٹروک سے بچ سکتے ہیں۔
پیشاب آور مشروبات سے گریز
ہیٹ اسٹروک کی بنیادی وجوہات میں سے ایک ڈی ہائیڈریشن (جسم میں پانی کی کمی) ہے، گھر سے نکلتے وقت مناسب مقدار میں پانی پینے کے بجائے ہم میں سے بہت سے لوگ پیشاب آور مشروبات (جیسے کافی، چائے، سوڈا، کولڈڈرنکس وغیرہ) پی لیتے ہیں، جو جسم میں پانی کی کمی کا سبب بنتے ہیں۔
لہٰذا پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں، دن بھر وافر مقدار میں پانی پینا ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کے لیے ضروری ہے۔
کھانے پینے کی اشیا کو صحیح طریقے سے محفوظ کرنا
ایک اور عام غلطی شدید گرم موسم میں کھانے پینے کی کا اشیا کو مناسب طریقے سے محفوظ نہ کرنا ہے، زیادہ درجہ حرارت بیکٹیریا کی نشوونما کو تیز کرتا ہے، کھانے پینے کی چیزوں کو تیزی سے خراب کرتا ہے اور بیماریوں کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔
اس لیے یہ ضروری ہے کہ کھانے کو ذخیرہ کرنے کے لیے مناسب درجہ حرارت پر رکھا جائے، بچا ہوا کھانا فوری طور پر فریج میں رکھنا چاہیے، بصورت دیگر آپ کو فوڈ پوائزننگ ہو سکتی ہے۔
مناسب لباس کا انتخاب کرنا
شدید گرمی میں لباس کا نامناسب انتخاب اس موسم کے سبب ہونے والی بیماریوں کے خطرے میں اضافے کا سبب بنتا ہے، بھاری بھرکم یا چست کپڑے جسم کو قدرتی طور پر ٹھنڈا کرنے کے عمل (مثلاً پسینہ آنا اور ان کا بخارات بننا) میں رکاوٹ بنتے ہیں، اسی طرح ڈارک کلر کے کپڑے بھی زیادہ گرمی لگنے کا سبب بنتے ہیں۔
اس لیے شدید گرمی کے موسم میں کاٹن کے ہلکے، ڈھیلے ڈھالے اور ہلکے رنگ والے کپڑے پہننے چاہیے
درجہ حرارت کی فوری تبدیلی سے بچیں
گرم ماحول سے فوراً ٹھنڈی ایئر کنڈیشنڈ والی جگہوں پر جانے یا ایئر کنڈیشنڈ والی جگہوں سے فوراً باہر سخت گرمی میں جانا ایک انتہائی عام غلطی ہے۔
درجہ حرارت میں تیزی سے تبدیلی تھرمل اسٹریس کا سبب بن سکتی ہیں، جس سے سانس کے مسائل، پٹھوں میں درد اور دل پر دباؤ پڑ سکتا ہے
باہر دھوپ سے آتے وقت فوراً کسی ائر کنڈیشنڈ جگہ میں داخل ہونے کے بجائے پہلے کسی سایہ دار جگہ پر کچھ دیر کھڑے ہونا چاہیے، جس سے جسم کا درجہ حرارت ایک دم تبدیل ہونے کے بجائے آہستہ آہستہ ایڈجسٹ ہوسکے، اسی طرح ایئر کنڈیشنڈ جگہ سے باہر نکل کر سیدھا دھوپ میں جانے سے پہلے کسی سایہ دار جگہ پر جائیں







