بھارو ہتھ آیا ہوا اے ایہنوں جان نہ دیو: اک کور کمانڈر کانفرنس میں نواز شریف کا ذکر

ملک کے معروف صحافی سہیل وڑائچ نے ملک کے طاقتور ترین ادارے کی اعلی’ ترین میٹنگ یعنی کور کمانڈر کانفرس کی کہانی بیان کر دی ہے جہاں پاکستان کے طاقتور ترین جرنیل ایک وزیر اعظم کے خلاف سازشی قسم کی اپنی نفرت کا اظہار کھلے عام کر رہے تھے۔ یہ پانامہ کیس کا زمانہ تھا۔
سہیل وڑائچ لکھتے ہیں کہ ججوں نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار پانامہ مقدمہ کی سماعت کے دوران ملٹری انٹیلی جنس اور آئی ایس آئی کے حاضر سروس افسروں کو تفتیش میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا تو کور کمانڈرز میٹنگ میں یہ معاملہ زیر بحث آیا ،جنرل باجوہ ان دنوں نواز شریف سے کچھ ہمدردی رکھتے تھے اگرچہ بعد میں بدل گئے۔
جنرل باجوہ نے کور کمانڈرز میٹنگ میں تجویز پیش کی کہ ملٹری انٹیلی جنس اور آئی ایس آئی کو جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کا حصہ نہیں ہونا چاہئے، اس پر وہ 4-3 کور کمانڈرز جو نواز شریف سے خار کھائے بیٹھے تھے اور جنرل ظہیر الاسلام اور ان ججوں کے ہم خیال تھے، انہوں نے پنجابی میں کہا ’’بھارو (قربانی کا بکرا) ہتھ آیا ہوا اے ایہنوں جان نہ دیو‘‘ اس پر جنرل باجوہ خاموش ہوگئے اور انہی کور کمانڈرز کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے فوجی افسروں کو ججوں کیلئے مواد تیار کرنے کی اجازت دیدی۔







