Column

واہ چودھری پرویز الٰہی .. عدنان ملک

عدنان ملک

اللہ ،اللہ کرکے پنجاب کے باسیوں نے سکھ کا سانس لیا تھا کہ ایک انسان دوست وزیر اعلیٰ آیا ہے، جوتعمیر و ترقی کا بھی شیدائی وزیر اعلیٰ ہیںاور جنہیں انسانیت کے کام کرکے خوشی ہوتی ہے لیکن انہوں نے ضلع حافظ آباد کی سات لاکھ سے زائد نفوس کی آبادی کو یکسر اپنے مخالف کرلیا ہے۔ ایسا فیصلہ جس کاشاید انہیں فائدہ کم اور نقصان زیادہ ہوا ہے۔ ایسا ہی ایک فیصلہ ماضی میںتقسیم ہند کے وقت ہواتھا جب ضلع گرداس پور کوبھارت میں شامل کرکے وہاں کے مسلمانوں کے ساتھ زیادتی کی گئی تھی۔ ایسا ہی ایک فیصلہ وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی نے کیا ہے اور پی ٹی آئی کے گڑھ حافظ آبا د کو تھالی میں رکھ کرمسلم لیگ نون کے سامنے پیش کردیا ہے۔
تاریخ اس فیصلہ کو کبھی قبول نہیں کرے گی اور نہ ہی آنےوالی نسلیں اس فیصلہ کو سراہیں گی۔ خیر چودھری صاحب کے اپنےمقاصد ہوں گے جو انہوں نے یہ فیصلہ کیا ہے، میری رائے میں اس معاملے پر انہیں چیئرمین پی ٹی آئی سے ضرور مشاورت کرنی چاہیے تھی اگر مشاورت نہیں کی گئی ہے کیونکہ حافظ آباد پی ٹی آئی کا گڑھ ہےاور اس فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کو اپنے ووٹ بینک کی فکر کرنی چاہیے جو اس فیصلے سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے اور یقیناً اسی فیصلے پرالیکشن ہوگا کہ ایسا فیصلہ کیونکرکیاگیا اور اِس فیصلے سے کیا مقاصد حاصل ہوئے۔ پاکستان تحریک انصا ف کی مقامی قیادت اس فیصلے سے ناخوش نظر آتی ہے اور اب تو شاید وہاں سے پی ٹی آئی کا خدانخواستہ خاتمہ یقینی ہوگیا ہے کیونکہ مسلم لیگ نون اس فیصلہ کو کیش کرائےگی اس لیے اب عمرا ن خان کےلیے سوچنے کامقام ہے ۔
پھر حافظ آباد کے غیور عوام اس تکلیف دہ فیصلے کو کبھی قبول نہیں کریں گے کیونکہ انہیں51 کلو میٹر گوجرانوالہ کی بجائے مختلف راستوں سے ہوکر ایک پسماندہ علاقہ گجرات میں جانا پڑے گا ،جو نہ صرف ان کے لیے وقت کا ضیاع ہوگا بلکہ مالی طور پر بھی ممکن نہ ہوگا۔ جو طالب علم گوجرانوالہ تعلیم حاصل کرنے جاتے ہیں، ان کے مستقبل کے بارے میں کیا کسی نے سوچا ہے؟ اور ان کے مستقبل کا فیصلہ انکی مرضی کےبغیر کسی کی خواہش پر کردیا گیا ہے؟ بقول شاعر
میرے بارے میں میرے سب فیصلے
اس نے کئے اور مجھے ان فیصلوں سے بے خبر رکھا گیا ۔
ِِِِِِِ میرے خیال میں مسلم لیگ نون اور پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کی کوشش ہوگی کہ یہ فیصلہ واپس لیا جائے ورنہ شاید پی ٹی آئی کی ٹکٹ لینے والے کو عوامی غیض و غضب کا سامنا کرنے پڑے گا، جو اس فیصلہ پر احتجاج نہیں کرے گا اس کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔ عمران خان صاحب صورتحال کا زمینی حقائق کے مطابق جائزہ لیکر یہ فیصلہ واپس کرائیں وگرنہ آپ اور آپ کی پارٹی کا حافظ آباد میں اللہ ہی حافظ ہوگا اور میری رائے میں جس فیصلے کی مقامی عوام مخالف ہے اس کو واپس لیا جانا ہی بہتر اور صائب فیصلہ ہےاس پر قیادت کو لازماً غور وفکر کرنا چاہیے تاکہ پی ٹی آئی کے ووٹ بینک کو بھی نقصان نہ پہنچے اور عوام بھی نئی مشکلات سے دوچار نہ ہوں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button