تازہ ترینخبریںپاکستان

بجلی ریلیف پیکیج: آئیسکو 100یونٹ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کا ڈیٹامرتب نہ کر سکی

اسلام آباد ( سپیشل رپورٹ ارشد عزیز ) وزیر اعلی پنجاب حمزہ شہباز کی جانب سے پنجاب کے عوام کے لیے بجلی ریلیف پیکیج کے اعلان کے چوبیس گھنٹے بعد بھی پنجاب کے چار اضلاع کو بجلی فراہم کرنے والی تقسیم کار کمپنی آئیسکو 100یونٹ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کا کوئی ڈیٹامرتب نہ کر سکی ،

آئیسکو وفاقی دارالحکومت سمیت پنجاب کے اضلاع راولپنڈی ، جہلم ، چکوال اور اٹک بجلی فراہم کرتی ہے اور پنجاب کے ان چار اضلاع میں بجلی صارفین کی کل تعداد 29لاکھ35ہزارسے زائد ہے جن میں سے 100یونٹ استعمال کرنے والے لاکھوں افراد وزیر اعلی ریلیف پیکیج سے مفت بجلی کی سہولت حاصل کرسکیں گے تاہم آئیسکومیں ان کے درست اعدادو شمار موجود نہیں اور ابھی تک ایسے صارفین کا ڈیٹا اکٹھا نہیں کیا جا سکا ،

ترجمان آئیسکو کا کہنا ہے کہ متعلقہ ڈیپارٹمنٹ 100یونٹ استعمال کرنے والے کے اعدادوشمار جمع کر رہا ہے ،ڈیٹا مکمل ہوتے ہی تفصیلات جاری کر دی جائیں گی ۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز وزیر اعلی پنجاب کی جانب سے 100یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو مفت بجلی فراہم کرنے کے اعلان کے بعد ”جہان پاکستان ” کی جانب سے آئیسکو کے زیر انتظام اضلاع میں بجلی ریلیف پیکیج سے مستفید ہونے والے افراد کے اعداد و شمار معلوم کرنے کے لیے رابطہ کیا گیا تاہم منگل کی شام تک اس اعلان کو24کھنٹے گزرنے کے بعد بھی کمپنی ان افراد کے اعدادوشمار اور دیگر تفصیلات فراہم کرنے میں ناکام رہی ،

آئیسکو کے ترجمان نے موقف اختیار کیا ہے کہ متعلقہ شعبے کو تمام اعدادوشمار و دیگر تفصیلات جمع کرنے کی ذمہ داری تفویض کر دی گئی ہے ، جوں ہی ڈیٹا مکمل ہوگا اس کی تفصیلات فراہم کر دی جائیں گی،

”جہان پاکستان” کو دستیاب ہونے والے اعداو شمار کے مطابق آئیسکو کے تحت پنجاب کے چار اضلاع راولپنڈی ، جہلم ، چکوال اور اٹک میں بجلی استعمال کرنے والے کل صارفین کی تعداد 29لاکھ35ہزارسے زائد ہے جن میں26لاکھ23ہزار رہائشی صارفین،3 لاکھ91ہزار746کمرشل صارفین ،15ہزار336صنعتی صارفین،730بلک صارفین،6ہزار981ٹیوب ویل صارفین ،1326 سٹریٹ لائیٹس کنکشن اور17 ہزار38 متفرق صارفین شامل ہیں ،زرائع کے مطابق ان29لاکھ سے زائد صارفین میں سے وزیر اعلی پیکیج کے تحت مفت بجلی کی سہولت حاصل کرنے والے صارفین کی تعداد لاکھوں میں ہوسکتی ہے تاہم اصل تعداد آئیسکو کی جانب سے تفصیلات جاری ہونے کے بعد ہی پتہ چل سکے گی ۔

جواب دیں

Back to top button