خیبر پختونخوا کے چار مختلف اضلاع کے پہاڑوں اور جنگلات میں بھڑکی ہوئی آتشزدگی سے پودے اور درخت خاکستر ہونے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ فائر فائٹرز نے آگ پر قابو پانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھی ہوئی ہیں۔
خانپور تحصیل کے مکھنیال رینج میں اتوار کو جنگل میں لگی آتشزدگی مسلسل جاری ہے جس نے جنگل کے کئی ایکڑ پر پھیلے درختوں کو جلا کر خاکستر اور ہری پور، اسلام آباد کی انتظامیہ کو آگ پر قابو پانے کے لیے متحرک ہونے پر مجبور کردیا ہے۔
علاقے سے موصول ہونے والی رپورٹس کے مطابق جنگل میں بھڑکی آتشزدگی سے خاتون اول تہمینہ درانی کے گھر کو بھی خطرہ لاحق ہے جو کہ مکھنیال میں وِسپرنگ پائنز ریزورٹ میں واقع ہے۔
محکمہ جنگلات کے حکام اور پولیس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اتوار کو کوٹلہ گاؤں کی نجی جنگلاتی اراضی میں بھڑکنے والی آگ ایک وسیع علاقے پر قائم جنگل کے مختلف اقسام کے درختوں کو نقصان پہنچانے اور خاکستر کرنے کے بعد محفوظ جنگل میں منتقل ہو گئی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ جنگلات میں بھڑکنے والی آتشزدگی پر ابھی قابو نہیں پایا جاسکا اور وہ اب مکھنیال کے رہائشی علاقے وِسپرنگ پائنز ریزورٹ کی حدود میں بھی منتقل ہو گئی ہے۔
ہری پور کے ڈسٹرکٹ فاریسٹ افسر فرحاد خان نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ ان کی ٹیمیں آگ بجھانے میں مصروف ہیں لیکن تیز ہواؤں کی وجہ سے انہیں کام میں مشکلات کا سامنا ہے۔
فرحاد خان نے کہا کہ کوٹلہ، نیلن بھوٹو اور کھاریاں کے علاقوں میں تقریباً 80 ہیکٹر حفوظ اور نجی ملکیت پر مشتمل جنگلاتی اراضی کو نقصان پہنچا ہے جبکہ جنگل میں آگ لگنے کی وجوہات سامنے لانے کے لیے تحقیقات جاری ہے۔
واضح رہے کہ منگل کو شانگلہ میں مزید دو پہاڑوں میں جنگل کی آگ بھڑک اٹھی تھی جس سے ضلع کے قدرتی حسن کو نقصان پہنچا ہے۔
تاہم ضلع ہیڈکوارٹر الپوری کے پہاڑوں میں پیر کو بھڑکنے والی آگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔