تازہ ترینخبریںدنیا

بھارت مسلمان خاتون صحافی کو ہراساں کرنا بند کرے، اقوام متحدہ کا انتباہ

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے ماہرین نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ ایک مسلمان خاتون صحافی پر صنفی بنیاد پر سفاکانہ جنسی حملوں کو بند کرے۔

انسانی حقوق کے ماہرین کی جانب سے مطالبہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا میں موجود بھارتی مسلمان اپنے ملک میں حجاب پر پابندی کے خلاف امریکا بھر میں احتجاج کر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے ماہرین نے نیویارک میں جاری ایک بیان میں کہا کہ ایک آزاد صحافی اور خواتین کے حقوق کی محافظ رعنا ایوب کو دائیں بازو کے ہندو قوم پرست گروہوں کی جانب سے مسلسل آن لائن ہراساں کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں اقلیت میں موجود مسلمان آبادی کو درپیش مسائل کو رعنا ایوب نے بطور صحافی رپورٹ کیا اور بھارتی حکومت کے کورونا وبا سے نمٹنے کے طریقہ کار پر تنقید کی۔

اپنے تازہ بیان میں رعنا ایوب نے ریاست کرناٹک کے اسکولوں اور کالجوں میں حجاب پر حالیہ پابندی پر بھی تنقید کی۔

ماہرین نے کہا کہ عوامی مفاد کے مسائل پر روشنی ڈالنے اور اپنی رپورٹنگ کے ذریعے احتساب کی کوششوں کے جواب میں رعنا ایوب کو آن لائن منظم گروہوں کی جانب سے قتل اور ریپ کی دھمکیاں دی گئیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکام نے رعنا ایوب کو کئی سالوں سے مختلف طریقوں سے ہراساں کیا۔

11 فروری کو 6 ماہ میں دوسری بار منی لانڈرنگ اور ٹیکس فراڈ کے بظاہر بے بنیاد الزامات پر ان کے بینک اکاؤنٹ اور دیگر اثاثے منجمد کر دیے گئے جن کا تعلق وبائی امراض سے متاثرہ افراد کو مدد فراہم کرنے کے لیے ان کی کراؤڈ فنڈنگ مہم سے تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مذمت اور مناسب تحقیقات کی کمی کے ساتھ ساتھ خود بھارتی حکومت کی جانب سے عدالتی طور پر رعنا ایوب کو ہراساں کیا گیا، جس نے محض ان پر حملوں اور حملہ آوروں کو جھوٹا جواز فراہم کیا اور ان کے تحفظ کو مزید خطرے میں ڈال دیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button