تازہ ترینخبریںپاکستان

مسلم لیگ (ن) کے اجلاس میں تحریک عدم اعتماد پر فیصلہ نہ ہوسکا

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کا پیر کو ہونے والا اجلاس پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے فیصلہ کرنے میں ناکام رہا اور یہ فیصلہ پارٹی قائد نواز شریف پر چھوڑ دیا کہ جب وہ مناسب سمجھیں اس کی کال دیں۔

اجلاس دوران نواز شریف نے اجلاس کے شرکا سے کہا کہ وہ حکومت مخالف تحریک چلانے کے لیے سڑکوں پر آنے کی تیاری کریں۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ عمران خان کی قیادت میں پاکستان کو کرپٹ ترین ملک قرار دیا گیا ہے، لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج کے سی ای سی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) عمران خان کی اس جابر حکومت سے نجات دلائے گی جو کہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت سے جان چھڑانے سے زیادہ اہم کوئی چیز نہیں اور اس کام کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے مسلم لیگ (ن) سب سے آگے ہوگی۔

دوسری جانب ان کی بیٹی اور مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز ایک ٹوئٹ میں کہا کہ عوام کی حالت زار اور حکومت کی نااہلی اور ہر شعبے میں ناکامی کو مدنظر رکھتے ہوئے، پارٹی میں اتفاق رائے ہے کہ عمران خان کی حکومت کو جانا ہے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ ان کے رہتے ہوئے ہر روز لوگوں کے مسائل میں مزید اضافہ ہوگا اور کسی ایک رکن نے عدم اتفاق نہیں کیا۔

یہ اجلاس ویڈیو لنک کے ذریعے منعقد ہوا اور اس کی صدارت لندن سے معزول سابق وزیراعظم نے کی جہاں وہ نومبر 2019 سے ’طبی بنیادوں‘ پر مقیم ہیں، سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے 26 اراکین، ضلعی صدور اور جنرل سیکریٹریز سمیت پارٹی کے 50 سے زائد رہنماؤں نے اجلاس میں شرکت کی۔

مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی، پارٹی قائد کو پی ٹی آئی حکومت کو گھر بھیجنے کے لیے پی پی پی کی تحریک عدم اعتماد اور اسلام آباد پر مشترکہ لانگ مارچ کی تجاویز سے آگاہ کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button