Columnمحمد مبشر انوار

زرخیز مٹی ….. محمد مبشر انوار

محمد مبشر انوار …..

دورِ جدید میں امورِ زندگی مسلسل جدت کی طرف گامزن اور تمام تر شعبہ ہائے زندگی ڈیجیٹل طریقہ پر منتقل ہو رہے ہیں،امورِ زندگی کا زیادہ تر انحصار افراد کی بجائے اب خودکار مشینوں پر منتقل ہو رہا ہے۔چند دہائیاں قبل تک کمپیوٹر مشینوں تک رسائی ایک مشکل امر دکھائی دیتی تھی لیکن آج ہر طرف،کمپیوٹرز ہی کمپیوٹرز دکھائی دیتے ہیںاور نوجوان نسل کا معاشی مستقبل بھی بہت حد تک اِس صنعت سے وابستہ ہو چکا ہے۔پاکستان اِس شعبہ میں گو کہ تاخیر سے شامل ہوا ،جس کی مختلف وجوہات رہی ہیں،بنیادی وجہ عدم رہنمائی،سمت کا تعین ،ناسازگار ماحول اور معاشی حالات رہے ،جس کے باعث نوجوان نسل کا رجحان اِس طرف کم رہا لیکن بعد ازاں بتدریج چند افراد نے نجی طور پر کمپیوٹر کی تعلیم عام کرنے کا بیڑا اٹھایا اور پاکستانی نوجوان نسل کو اِس سے آراستہ کرنے کے لیے نجی تعلیمی ادارے کھولے۔ البتہ ابتداءمیں کمپیوٹر تعلیم کے حوالے سے سخت حالات کا سامنا رہا کہ ایک طرف مہنگے کمپیوٹرز،چھوٹی لیب اور اساتذہ کی کمی درپیش رہی تو دوسری طرف اِس کی تعلیم بھی اِسی تناسب سے مہنگی رہی لیکن اب صورتحال بہت مختلف اور بہت سے معیاری کمپیوٹر تعلیمی ادارے،نوجوان نسل کو اِس زیور سے آراستہ کر رہے ہیں۔ بدقسمتی سے گذشتہ ادوار میں اِس طرف خاطر خواہ توجہ نہیں دی گئی اور سرکاری سطح پر اِس کی سرپرستی کرنے سے دانستہ گریز کیا گیا،جس کی ایک مثال مائیکرو سافٹ کے حوالے سے زیر گردش خبر رہی ہے کہ کس طرح ذاتی مفادات کی خاطر،اِس بڑی آئی ٹی کمپنی کی حوصلہ شکنی کی گئی اور مذکورہ کمپنی اپنا بزنس پڑوسی ملک لے گئی۔بہرکیف دنیا بھر کی طرح سعودی عرب میں بھی کاروبار کو ڈیجیٹل طریقہ پر منتقل کیا جار ہا ہے اور اِس عبوری دور میں دنیا بھر کی آئی ٹی کمپنیاں،ایک معروف طریقہ کاراوربڑی بڑی نمائشوں کے تحت اپنی مصنوعات کی تشہیر کرتی دکھائی دیتی ہیں۔ اِس طرز کی بڑی نمائشوں میںسے ایک انتہائی معروف جائیٹیکس (جو بالعموم دبئی میں منعقد ہوتی ہے)کے متوازی سعودی عرب میں جاری ایسی ہی نمائش ”لیپ 2022“ کا آغاز ہوا ہے،جس میں دنیا بھر کی آئی ٹی کمپنیاں شرکت کر رہی ہیں۔

فخر و خوشی کی بات یہ ہے کہ ِاس نمائش میں پاکستان سے کم و بیش چالیس آئی ٹی کمپنیاں شریک ہیں اور وفد کی تعداد قریباً 104ہے،وفد میں شریک ”پاشا“(پاکستانی سافٹ وئیر ہاو ¿سز) کے عہدیداروں نے بتایا کہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں پاکستانی آئی ٹی کمپنیاں کسی ایک نمائش میں شریک ہوئی ہیں۔اِس کامیابی پر تمام شرکاءنے بھرپور طریقے سے سفارت خانہ پاکستان کے ٹریڈ منسٹر،”پاشا“ عہدیداران،پاکستان سافٹ وئیر ایکسپورٹ بورڈ کی کوششوں اور تعاون کو سراہا،بالخصوص سفیرِ پاکستان کا بنفس نفیس اِس نمائش میں شریک ہونا اور ہر سٹال پر جا کر معلومات اکٹھا کرنا،اِن کمپنیوں کے نمائندگان سے سفارت خانے کی کارکردگی کے حوالے سے اِستفسار کرنا، اِن کمپنیوں کی مختلف مصنوعات پر اِن کی حوصلہ افزائی کرنا،مستقبل میں ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کروانا اور زیادہ سے زیادہ کاروبار کے حصول میں حوصلہ افزائی کرنا،انتہائی خوشگوار محسوس ہوا۔

دوسری طرف ان کمپنیوں کے نمائندگان نے بھی اس حوصلہ افزائی کو سراہا اور اپنی بھرپور اہلیت بروئے کار لاتے ہوئے سعودی عرب میں موجود مواقع سے فائدہ اٹھانے کی یقین دہانی کروائی۔اِس نمائش میں شرکت کے لیے مختلف کمپنیوں کو آمادہ کرنے کے لیے پاکستانی سافٹ وئیر ایکسپورٹ بورڈ ،حکومت پاکستان کی جانب سے پرکشش مراعات کا ذکر بھی کیا ،جس میں حکومت پاکستان نے قابل ذکر کارکردگی رکھنے والی کمپنیوں کو سہولت فراہم کی تا کہ وہ اِس نمائش میں شریک ہو سکیں۔

پاکستانی آئی ٹی کمپنیوں کے اعدادوشمار بتاتے ہوئے پاشا کے عہدیداروں نے کہا کہ پاکستان میں قریباً سولہ ہزار کمپنیاں سافٹ وئیر ایکسپورٹ کرر ہی ہیں جن میں چھ ہزار سات سو باقاعدہ رجسٹرڈ،جبکہ ایک ہزار پانچ سو بغیر رجسٹریشن اورقریباً اڑھائی لاکھ کے قریب فری لانسر آئی ٹی کی دنیا میں پاکستان کا نام روشن کر رہے ہیں۔پاکستان آئی ٹی کی صنعت سے قریباً چار بلین ڈالر کا زرمبادلہ کما رہا ہے،جس میں قریباً اڑھائی بلین ڈالر کا حصہ فری لانسرز کا ہے،جو بالواسطہ طریقے سے پاکستان وصول کرتا ہے،اِس بالواسطہ طریقے سے حاصل ہونے والے زر مبادلہ کے لیے قوانین وضع کرنے کی اشد ضرورت ہے تا کہ اِس زرمبادلہ کو باقاعدہ طور پر آئی ٹی کی صنعت میں شمار کیا جا سکے۔ شنید ہے کہ موجودہ حکومت اِس پر سنجیدگی سے کام کر رہی ہے اور آئی ٹی کی صنعت کو زیادہ سے زیادہ مراعات مہیا کر رہی ہے تا کہ ِاس شعبہ میں موجود پاکستانی نوجوانوں کی مہارت سے کماحقہ فائدہ اٹھاکر اِن کو عالمی سطح پر جائز مقام دلوایا جا سکے۔موجودہ حکومت نے اِس حوالے سے آئی ٹی پارکس پر بھی کام کیا ہے ،جو اِس کی سنجیدگی کا ثبوت ہے لیکن آئی ٹی سے متعلقہ ماہرین کے مطابق،اِن آئی ٹی پارکس میں ابھی بھی بہتری کی بہت گنجائش ہے،جس کے لیے حکومتِ وقت کو وقتاً فوقتاً تجاویز بھیجی جا رہی ہیں،

امید ہے کہ جلد ہی اِن میں مزید بہتری ہو جائیگی۔ماہرین کے مطابق سعودی عرب ،اِس وقت آئی ٹی مصنوعات کی کھپت کے لیے ایک بڑی مارکیٹ ہے،جس میں دنیابھر کی آئی ٹی کمپنیوں کی دلچسپی واضح ہے کہ آنے والے وقت میں صرف نیوم شہر میں آئی ٹی مصنوعات کے حوالے سے قریباً پانچ بلین ڈالر حجم کا کاروبار متوقع ہے۔اِس نمائش سے،یقینی طور پر پاکستانی کمپنیوں کو حصہ بقدر جثہ ملنے کا اِمکان ہے تو دوسری طرف سفیر پاکستان بلال اکبر نے ،ضرورت پڑنے پر،اِس کے حصول میں اپنے تمام تر تعاون کی یقین دہانی بھی کروائی ہے۔سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے وژن 2030کو مد نظر رکھتے ہوئے،اور اِتنے وسیع امکانات کے پیش نظر پاشا کے عہدیداران پر امید ہیں کہ وہ مستقبل قریب میں (دو سے تین سال کے اندر،کاروباری رقابتوں کے باوجود) قریباً ایک بلین ڈالر حجم کا کاروبار کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ پاکستانی آئی ٹی کمپنیوں کے اِن عہدیداروں کا یہ اعتماد نہ صرف اپنے زور بازو پر ہے بلکہ پاشا میں شریک تمام سافٹ وئیر ہاو ¿سز کی صلاحیتوں پر کھلا اعتماد ہے ،جس پر بجا طور پر فخر کیا جا سکتا ہے۔

پاکستانی وفد کی اتنی بڑی تعداد میں شرکت خوش آئند تو ہے ہی لیکن اِس کو چار چاند ایک اور کامیابی نے لگائے کہ اِس نمائش کے آغاز پر ہی اہلیت کے حوالے سے ایک تقابل کا اِنعقاد بھی ہوا اور نمائش میں شریک کم و بیش 200 کمپنیوں میں90کمپنیوں کی مختصر فہرست جاری کی گئی،اِس مختصر فہرست میں تین پاکستانی کمپنیوں کا نام شامل ہونا یقینی طور پر باعث فخر ہے۔پاکستان کی نوجوان نسل صرف آئی ٹی شعبہ میں ہی نہیں بلکہ کسی بھی نئے شعبہ میں ،نئے آسمان چھونے کے لیے ہمہ وقت تیار ملتی ہے،اِس کی فطرت میں مقابلہ کی فضا رچی بسی ہے اور کسی بھی محاذ پر پوری دنیا سے اپنی اہلیت منوانے،اپنی ذہانت کا سکہ بٹھانے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے۔ضرورت اِس امر کی ہے کہ نہ صرف حکومتی بلکہ نجی سطح پر بھی اِس کی مناسب رہنمائی ہو،سمت کا تعین واضح ہو،سرخ فیتے سے اِس کا راستہ نہ روکا جائے،ماحول کو سازگار بنایا جائے تا کہ نوجوان نسل اپنی صلاحیتوں کا بھرپور اظہار،اپنے وطن کے لیے کرے نہ کہ اِس کی ذہانت سے اغیار فائدہ اٹھائیں۔ آج کی نمائش اور اِس میں حاصل ہونے والی کامیابیاں دیکھ کر دل جھوم کر بے اختیارشاعر مشرق علامہ محمد اقبالؒ کی پیش گوئی پکار اٹھا کہ ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button