حماس امریکی قیدی کو رہا کرنے پر تیار، چار اسرائیلیوں کی لاشیں مذاکرات سے مشروط کردیں

حماس نے پیش کش کی ہے کہ وہ امریکہ و اسرائیل کی دوہری شہریت رکھنے والے ایک قیدی کو رہائی دینے کے لیے تیار ہے۔ تاہم اس کے لیے اسرائیل کو جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے لیے مذاکرات کرے، تاکہ مستقل جنگ بندی ہو سکے۔
تاہم اسرائیل نے اس پیش کش پر کان دھرنے کے بجائے اسے نفسیاتی جنگی حربہ قرار دے دیا ہے۔ جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ وہ نیو جرسی کے رہائشی ایڈن الیگزینڈر کو رہا کر سکتا ہے۔
یاد رہے یہ 21 سالہ امریکی شہری ایڈن الیگزینڈر اسرائیلی فوجی ہے۔ نیز حماس نے غزہ میں دوران قید ہلاک ہو چکے 4 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں بھی اسرائیل کو واپس بھیجنے کی مشروط پیشکش کی ہے۔
یاد رہے غزہ میں 19 جنوری سے جنگ بندی چل رہی ہے۔ اس پہلے مرحلے کی جنگ بندی کی مدت 2 مارچ کو اصولی طور پر ختم ہو چکی ہے۔ مگر جنگ بندی کے اگلے مرحلے میں داخل ہونے میں ابھی کافی مشکلات درپیش ہیں۔ نیز اسرائیل نے غزہ کا محاصرہ مزید سخت کرتے ہوئے امدادی سامان کی غزہ میں ترسیل روک دی ہے۔
اسرائیلی دوسرے مرحلے کی جنگ بندی کے لیے مذاکرات کے بغیر ہی باقی تمام اسرائیلی قیدیوں کی رہائی چاہتا ہے۔ حتی کہ اس کے لیے مذاکرات سے بھی گریزاں ہے۔ جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے سلسلے میں پیش رفت کے بغیر قیدیوں کو رہا نہیں کیا جاسکتا۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری کردہ بیان میں نیتن یاہو نے حماس کی اس نئی پیش کش کو نفسیاتی جنگی حربہ کہہ دیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی حکومت امریکی نمائندے سٹیو وٹکوف کی تجویز کو تسلیم کرنے کا حامی ہے۔ لیکن حماس اپنے موقف پر قائم ہے اور وہ اپنے موقف سے ایک ملی میٹر بھی پیچھے نہیں ہٹا ہے۔
امریکی نمائندے سٹیو وٹکوف نے مارچ کے شروع میں رپورٹرز سے یہ کہا تھا کہ اسرائیلی قیدی رہا ہو جائیں گے۔ اب امریکہ کے قیدیوں کی رہائی کے لیے امریکی مذاکرات کار ایڈم بوہلر نے حماس کے ساتھ بات چیت کی ہے اور امریکی شہری الیگزینڈر کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
حماس کے دو رہنماوں نے کہا’ ایک امریکی کی رہائی کے لیے متفق ہیں تاہم چار اسرائیلی قیدیوں کی لاشوں کی واپسی دوسرے مرحلے کی جنگ بندی کے لیے اسرائیل کے مذاکرات شروع کرنے سے ہی ممکن ہے۔
حماس رہنماوں کے مطابق ان کی مذاکرات کاروں سے بات چیت جاری ہے۔ تاکہ قابض اسرائیل کو مجبور کیا جائے کہ وہ جنگ بندی کے تمام مراحل کو آگے بڑھانے کے لیے تعاون کرے۔