جرم کہانی

افغانستان جا کر دولتِ اسلامیہ میں شمولیت کی منصوبہ بندی، برطانوی خاتون مجرم قرار

برطانیہ میں مقیم فرشتہ جامی نامی ایک افغان خاتون کو دہشت گردی کے الزامات میں مجرم قرار دیا گیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انھوں نے افغانستان میں شدت پسند تنظیم نام نہاد دولت اسلامیہ کی شاخ خراسان (آئی ایس کے پی) میں شمولیت کے لیے سفر کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

لیسٹر کراؤن کورٹ میں مقدمے کی سماعت کے بعد جمعرات کو دہشت گردی ایکٹ 2006 کے سیکشن پانچ کے تحت دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہونے کی تیاری کے دو الزامات میں قصوروار پائی گئی ہیں۔

پولیس کے مطابق لندن کے علاقے سٹریٹ فورڈ ایون سے تعلق رکھنے والی 36 سالہ فرشتہ جامی نے افغانستان جانے کے لیے ہوائی جہاز کا یک طرفہ ٹکٹ خریدنے کے لیے پیسے بچائے تھے۔

الزامات کے تحت فرشتہ جامی کی جانب سے ستمبر 2022 سے جنوری 2024 کے درمیان سوشل میڈیا پر گرافک اور پرتشدد انتہا پسند مواد بھی شیئر کیا گیا۔

تفتیشی حکام کے مطابق فرشتہ جامی متعدد سوشل میڈیا گروپس کی منتظم تھیں جہاں ان کا کام صارفین کی پوسٹس اور پیغامات کی نگرانی کرنا تھا۔

ان میں سے بعض گروپس میں 700 سے زائد ممبران تھے اور ان میں مبینہ طور پر انتہا پسندمواد پر مبنی پروپیگنڈا پھیلایا جاتا تھا۔

اس مواد میں ایسی ویڈیوز بھی شامل تھیں جن میں دھماکہ خیز آلات بنانے کے طریقے سکھاتے تھے تاکہ آئی ایس کے پی کو اپنی وفاداری اور عزم کا یقین دلایا جا سکے۔

تحقیقات کے مطابق فرشتہ جامی نے اسلحے پر تحقیق کی اور اے کے 47 رائفل کو کھولنے اور جوڑنے سے متعلق معلومات اکٹھی کیں۔اس کے علاوہ انھوں نے افغانستان جانے کے منصوبے کے دوران لگ بھگ 22 مرتبہ پروازوں اور دیگر سفری معلومات کی تلاش کیں۔

اس مقدمے کے حوالے سے پولیس کے خصوصی آپریشنز کے سربراہ ڈیرن ویبسٹر نے کہا ہے کہ ’یہ ایک پیچیدہ کیس تھا جس میں دہشت گردی اور سنگین نوعیت کے جرائم شامل تھے، اور ہم عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔‘

انھوں نے دعویٰ کیا کہ ’فرشتہ جامی کے اقدامات سے دنیا کو حقیقی خطرہ تھا اور ممکنہ نقصان کو کم نہیں سمجھا جانا چاہیے تھا

جواب دیں

Back to top button