Column

وزیر اعظم کا دورہ سعودی عرب ایک نئی پیشرفت کا آغاز

تحریر : میاں ابو ذرشاد
وزیر اعظم شہباز شریف کا سعودی عرب کا دورہ اور وہاں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ ملاقات دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں ایک نئی پیش رفت کا آغاز ہے۔ یہ دورہ نہ صرف دو طرفہ تعلقات کے استحکام کے لیے اہمیت رکھتا ہے بلکہ پاکستان کی معیشت اور اس کے مستقبل کے لیے بھی کلیدی ثابت ہو سکتا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے سعودی عرب میں ہونے والے پانی کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی، جہاں ان کی سعودی ولی عہد سے ملاقات ہوئی۔ پانی کا مسئلہ نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں ایک سنگین مسئلہ بنتا جا رہا ہے، اور سعودی عرب کی جانب سے پانی کے وسائل کے موثر انتظام کا تجربہ پاکستان کیلیے فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ سعودی عرب میں پانی کے تحفظ کے جدید طریقے اور اس شعبے میں ان کے تجربات پاکستان کے لیے قابل قدر ہیں۔ سعودی ولی عہد نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کے ساتھ پانی کی فراہمی اور تحفظ کے حوالے سے تعاون بڑھایا جائے گا۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے امکانات پر بھی بات چیت کی گئی۔ سعودی ولی عہد نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقعوں کو فروغ دینے کی یقین دہانی کرائی۔ سعودی عرب کی سرمایہ کاری پاکستان کی اقتصادی ترقی کو تقویت دے گی، خاص طور پر توانائی، انفراسٹرکچر اور زراعت کے شعبوں میں۔ سعودی عرب کا پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کا ارادہ نہ صرف دونوں ممالک کے اقتصادی تعلقات کو بہتر بنائے گا بلکہ پاکستان کی معیشت کو بھی ایک نیا رخ دے گا۔
توانائی کے شعبے میں بھی دونوں رہنمائوں کے درمیان بات چیت ہوئی۔ پاکستان کو توانائی کی پیداوار کے لیے سعودی عرب کی جانب سے مزید تعاون کی توقع ہے۔ سعودی عرب کی سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی پاکستان کے توانائی کے شعبے میں بہتری لانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے، جو کہ پاکستان کے اقتصادی استحکام کے لیے انتہائی ضروری ہے۔
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ثقافتی اور مذہبی تعلقات بھی گہرے ہیں۔ سعودی ولی عہد نے پاکستان میں موجود سعودی سرمایہ کاری اور ثقافتی منصوبوں میں مزید سرمایہ کاری کی پیشکش کی۔ اس کے علاوہ، دونوں رہنمائوں نے حج کے انتظامات اور پاکستانی حجاج کے لیے سہولتیں فراہم کرنے کے حوالے سے بات چیت کی، جو پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مذہبی تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا۔ وزیر اعظم شہباز شریف کا سعودی عرب کا دورہ پاکستان کے لیے کئی طریقوں سے فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے جن میں پانی کے تحفظ اور فراہمی میں سعودی عرب کے تجربات سے فائدہ، توانائی کے شعبے میں سعودی سرمایہ کاری، پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری کی توقع، دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات میں اضافہ، ثقافتی اور مذہبی تعلقات میں مزید بہتری شامل ہیں۔ یہ تمام اقدامات پاکستان کے اقتصادی اور سماجی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اور پاکستان کے عالمی سطح پر موجودہ اثر و رسوخ کو بڑھا سکتے ہیں۔

جواب دیں

Back to top button