پاکستان

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی کی کوشش کرنے والے 7 دہشتگردوں کو سکیورٹی فورسز نے ہلاک کر دیا۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق دہشتگردوں نے اسپن کئی میں سرحد سے دراندازی کی کوشش کی جس پر سکیورٹی فورسز نے بھرپور کارروائی کرتے ہوئے ساتوں شر پسندوں کو ہلاک کیا۔

ہلاک دہشتگردوں سے بھاری مقدار میں گولیاں، ہتھیار اور دھماکا خیز مواد برآمد ہوا۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان بارہا افغان عبوری حکومت سے مؤثر بارڈر مینجمنٹ کیلیے کہہ چکا ہے، توقع ہے افغان عبوری حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرے گی۔

فوج کے ترجمان ادارے نے مطالبہ کیا کہ افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشتگردی کیلیے استعمال ہونے سے روکا جائے۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ سکیورٹی فورسز اپنے بارڈر کو محفوظ بنانے کیلیے پُرعزم ہیں، فورسز وطن سے دہشتگردی کا خاتمہ یقینی بنائیں گی۔

چند روز قبل یو ایس اے ٹوڈے کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ افغانستان سے امریکا کے انخلا کے بعد ISIS-K نے افغان سرزمین کا استعمال کرتے ہوئے اپنی جڑیں مزید مضبوط کر لی ہیں، ISIS-K ریاست اسلامی کی برانچ ہے اور عالمی سطح پر باقی دہشتگرد گروہوں سے زیادہ خطرناک ہے۔

سال 2021 میں ISIS-K نے کابل ایئرپورٹ پر خود کش حملہ کیا تھا جس میں 170 افغان اور 13 امریکی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔

سابق افغان نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سکیورٹی کے سربراہ احمد ضیا سراج نے آئی ایس کے پی کیلیے افغانستان کو محفوظ ترین جگہ قرار دیا اور کہا کہ آئی ایس کے پی کی انٹیلی جنس طالبان کیساتھ کافی گہرے رابطے میں ہے۔

ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل مائیکل نگاٹا کا کہنا تھا کہ افغانستان سے امریکا کے انخلا کے بعد سے آئی ایس کے پی کی بین الاقوامی رسائی، طاقت اور توسیع وسیع ترین اور مزید طاقتور ہوگئی ہے۔

ماہرین کے مطابق آئی ایس کے پی نے افغانستان میں طالبان کی کمزوریوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پورے خطے میں اپنی جڑیں مضبوط کی ہیں جبکہ اقوام متحدہ سکیورٹی کونسل کا کہنا تھا کہ افغانستان سے امریکا کے انخلا کے بعد سے آئی ایس کے پی کے دہشتگردوں کی تعداد 4 ہزار سے 6 ہزار تک پہنچ چکی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button