ColumnFayyaz Malik

شہر بانو آپ کا شکریہ، آپ پر ہم سب کو فخر ہے

فیاض ملک
ہماری خوش نصیبی ہے کہ ہم اس عظیم ترین مذہب کے پیروکار ہیں جس کا آغاز تحقیق یعنی اقرا اور دلیل یعنی غور کرنے کی بار بار دعوت سے ہوا۔ گزشتہ کچھ عرصے سے ہمارے معاشرے میں تحقیق اور اور دلیل جیسے ختم ہو گئی ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ایک جنون ہے جس نے سارے ماحول کو جنونی بنا رکھا ہے، قرآن پاک کی سورت مائدہ کی ایک آیت کا مفہوم ہے کہ کسی ایک انسان کا خون ناحق تمام انسانوں کو قتل کرنے کے برابر ہے، بالکل اسی طرح کسی ایک جان بچانے کو تمام لوگوں کی جانیں بچانے کے مترادف قرار دیا گیا ہے، بلاشبہ انسانیت ایسی چیز ہے جو نہ صرف اس دنیا میں ہمارے کام آئے گی بلکہ اس زندگی کے بعد والی زندگی میں بھی اس کا اجر ملے گا جیسا کے ہم سب جانتے ہیں کے حقوق اللہ تو معاف ہو سکتے ہیں لیکن حقوق العباد معاف نہیں ہو سکتے جب تک انسان خود معاف نہ کرے۔ سب سے افسوس ناک بات یہی ہے کہ ہم سب کچھ جانتے ہوئے خود کو حقیقت سے غافل رکھتے ہیں، ہمیں چاہیے کہ ہم قرآن و سنت کے بتائے ہوئے رستے پر عمل پیرا ہو کر انسانیت کا مظاہرہ کریں۔ کیونکہ انسانیت ہی انسان کو انسان سے وابستہ رکھتی ہے۔
گزشتہ دنوں لاہور کے اچھرہ بازار میں شوہر کے ہمراہ شاپنگ کیلئے آئی خاتون کو لباس پر لکھے عربی حروف کے باعث مشتعل ہجوم کی جانب ہراساں کیے جانے کا واقعہ پیش آیا تھا، اسی دوران اچھرہ پولیس کو ون فائیو پر کال موصول ہوتی ہے۔ معاملے کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے پنجاب پولیس کی خاتون پولیس آفیسر اے ایس پی گلبرگ شہر بانو نقوی 15 ہیلپ لائن کی کال پر جائے وقوعہ پہنچتی ہے ،جس کے بعد اے ایس پی گلبرگ شہر بانو نقوی موقع پر پہنچ کر اس معاملے کو زبردست انداز میں اپنے کنٹرول میں لیتی ہیں اور اپنی جان خطرے میں ڈال کر صورتحال کو نہ صرف بگڑنے سے بچاتے ہوئے مذکورہ خاتون کو مشتعل ہجوم سے بحفاظت بچانے میں کامیاب ہوئی تھی، اس دوران اس خاتون پولیس افسر کی مشتعل ہجوم سے بات کرتے ہوئے ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں، جس میں یہ مشتعل ہجوم کو یقین دلارہی ہیں اگر خاتون کی جانب سے توہین مذہب کا ارتکاب کیا گیا ہے تو وہ اس کیخلاف قانون کے تحت کارروائی کریں گی، جس کے بعد وہ بازار میں موجود ہجوم کے درمیان سے خاتون کو نقاب اور برقعے میں بحفاظت نکالتے ہوئے بھی دیکھی جا سکتی ہیں۔
اے ایس پی شہر بانو جیسی خاتون اس موقع پر مردوں کی جھنڈ میں دیدہ دلیری کی وہ مثال قائم کرتی ہیں کہ جس کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہو گی۔ قوم کی اس دلیر بیٹی سے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، نشانِ امتیاز ( ملٹری) سے جنرل ہیڈ کوارٹرز، راولپنڈی میں ملاقات کی۔ جہاں آرمی چیف نے اے ایس پی شہربانو کی ڈیوٹی کے دوران بے لوث لگن اور ایک غیر یقینی صورتحال پر قابو پانے میں پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ پیش کرنے پر تعریف کی۔ اس موقع پر آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستانی خواتین زندگی کے تمام شعبوں میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔
یہی نہیں اے ایس پی شہر بانو کی دلیری و جرات کو مدنظر رکھتے ہوئے انسپکٹر جنرل ڈاکٹر عثمان انور کا سوشل میڈیا پر بیان سامنے آیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ اپنی جان خطرے میں ڈال کر خاتون شہری کو مشتعل ہجوم سے بحفاظت بچا کر لے جانیوالی ایس ڈی پی او گلبرگ اے ایس پی شہربانو نقوی کو پنجاب پولیس کی طرف سے بے مثال جرات اور بہادری کا مظاہرہ کرنے پر قائد اعظم پولیس میڈل (QPM)سے نوازنے کیلئے حکومت پاکستان کو سفارشات بھجوائی جا رہی ہیں۔
اے ایس پی شہر بانو کی ستائش کا عمل یہی نہیں رکا بلکہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے بھی اس دلیر پولیس افسر کو خراج تحسین پیش کیا ہے، مریم نواز کا کہنا تھا کہ اے ایس پی گلبرگ شہر بانو کے ساتھ ساتھ ان کے ایس ایچ او بلال عاربی نے بہادری، عقلمندی، فرض شناسی کامثالی مظاہرہ کیا، اگرشہربانو اپنی ٹیم کے ساتھ بروقت نہ پہنچتیں تو بڑا حادثہ ہونے کا خطرہ تھا جوکہ ان کی دلیری اور عقلمندی کی وجہ سے رونما نہیں ہوسکا ، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ شہربانو آپ کا شکریہ، آپ پر ہم سب کو فخر ہے، دبائو، تعداد اور حالات کا مقابلہ کرتے ہوئے آپ نے قانون،انسانیت کاسراونچاکیا،توقع ہے پولیس فورس کا ہر فرد اسی جذبے سے عوام کے جان ومال کے تحفظ میں کردار ادا کرے گا۔یقینا آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اور پنجاب کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ کی جانب سے کئے جانیوالے شکریے کی اے ایس پی شہر بانو اور ان کی ٹیم حقیقی معائنوں میں مستحق ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button