معاہدہ لوٹ مار

روہیل اکبر
مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی میں شراکت اقتدار کا معاہدہ طے پا گیا صدر مملکت کا عہدہ پیپلز پارٹی کو ملے گا وزیراعظم مسلم لیگ ن کا ہوگا قومی اسمبلی کا سپیکر مسلم لیگ ن، چیئرمین سینیٹ پیپلز پارٹی سے ہوگا پاکستان پیپلز پارٹی وفاقی کابینہ میں شامل نہیں ہوگی اس کے ساتھ ساتھ پیپلز پارٹی نے چاروں گورنر بھی مانگ لیے ہیں جبکہ ایم کیو ایم گورنر سندھ سمیت چار وزارتیں مانگ رہی ہے عہدوں کی اس تقسیم کو کچھ دوست معاہدہ لوٹ مار کا نام بھی دے رہے ہیں جبکہ میرا ذاتی خیال ہے کہ یہ حکومت زیادہ عرصہ نہیں چلے گی ابھی سے پورے ملک میں بے سکونی سی ہے ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ الیکشن کے بعد ملک میں امن اور سکون ہوتا لیکن یہاں تو عجیب طرح کا ماحول بنا دیا گیا ہے الیکشن میں بدترین دھاندلی کی گواہیاں خود دھاندلی کرانے والے دے رہے ہیں دوسری طرف ہارنے والے بھی گواہی دے رہے ہیں کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار کامیاب ہوئے ہیں بعض جیتے ہوئے امیدواروں نے اسمبلی میں جانے سے محض اس لیے انکار کر دیا کہ وہ عوام کے دئیے ہوئے ووٹوں کی مزید بے توقیری نہیں کر سکتے عمران خان کو اللہ تعالیٰ نے جو عزت دی ہے وہ شائد ہی اس وقت کسی اور پارٹی سربراہ کے حصہ میں آئی ہو حالانکہ عمران خان کو بدنام اور ناکام کرنے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا گیا مختلف اوقات میں مختلف بیانیے بنائے گئے جو نہ صرف پٹ گئے بلکہ بری طرح فیل بھی ہوگئے ماضی کے اوراق میں سے چند ورق الٹ کر اگر دیکھے جائیں تو عمران خان کی مخالفت میں جو جو کچھ کہا گیا وہ سب فیل ہوگیا جن میں سے عائشہ گلالئی سکینڈل فیل، ریحام خان کتاب فیل، یہودی کارڈ فیل، آڈیو لیکس فیل، ترین اور علیم پروپیگنڈا فیل، قادیانی کارڈ فیل، خاور مانیکا زبردستی طلاق بیانیہ فیل ،کوکین، شراب بیانیہ فیل، خٹک، چوہان، ڈار الزامات فیل، عدت نکاح بیانیہ فیل، توشہ خانہ پروپیگنڈا فیل، بنی گالا منی ٹریل کیس فیل،3دفعہ مارنے کی سازش فیل، سائفر سیکرٹ ایکٹ فیل، جیل میں اذیت اور ارادے توڑنا فیل، 200جعلی کیس فیل، میڈیا پر بین فیل،9مئی میں غدار بنانا فیل، آزاد صحافیوں پر ظلم فیل، میڈیا پر نام کی پابندی فیل، پنجاب الیکشن دھاندلی فیل، ڈیل کر کے بھگوڑا بنانا فیل، پارٹی پر پابندی فیل، کینسر، ہسپتال، فنڈ پروپیگنڈا فیل، پارٹی جھنڈے پر پابندی فیل، کشمیر حکومت سازش فیل، GBحکومت سازش فیل، گستاخی ختم نبوت بیانیہ فیل، پارٹی جلسہ پر پابندی فیل، لیگل ٹیم کو دھمکیاں فیل، اندرونی غدار بلیک میلنگ فیل، بہنوں پر بوگس کیس فیل، فوج مخالف بیانیہ فیل، پارٹی سے کئی پارٹیاں بنانا فیل، کشمیر سے غداری بیانیہ فیل، یہودی ریاست تسلیم بیانیہ فیل، ورکرز بچوں اور عورتوں ظلم فیل، ورکرز کے کاروبار بند کرنا فیل جب یہ سب کچھ فیل ہو گیا تو پھر اس کے بعد بھی ظلم اور زیادتیوں کا سلسلہ رک نہ سکا بلکہ پسندیدہ افراد کی سلیکشن کے لیے 2024میں تحریک انصاف کو بطور پارٹی ختم کر کے تحریک انصاف کے امیدواران کو آزاد حیثیت سے الیکشن پر مجبور کر دیا گیا تا کہ نشان ایک نہ ہو اور ووٹر کنفیوز ہو یہ اتنی بڑی دھاندلی ہے جو 75سالہ تاریخ میں آج تک نہیں ہوئی اور پھر اس سلیکشن کے نتیجہ میں الیکشن2024 میں عمران خان کے امیدواروں کو آزاد کرنے سے پاکستانی عوام کا جو سب سے بڑا نقصان کیا گیا وہ یہ ہے کہ آزاد حیثیت سے جیتنے پر reserveسیٹیں یعنی خواتین کی مخصوص سیٹیں نہیں ملتی ویسے ہر 4سیٹیں جیتنے پر ایک reserveیعنی خواتین کی مخصوص سیٹ ملتی ہے مثلا اگر کسی پارٹی نے 100سیٹیں جیتیں تو اس کو 25 reserveسیٹیں ملیں گے تو قومی اسمبلی میں اسکے ممبران کی تعداد 125 ہو گی لیکن یہ سیٹیں صرف پارٹی کو ملتی ہیں لیکن سلیکشن 2024بھی 75سالہ پاکستانی تاریخ کی بدترین دھاندلی کرتے ہوئے عمران خان سے الیکشن ہونے سے پہلے ہی یہ reserveسیٹیں چھین لی گئی کچھ دوست اس بارے میں ن لیگ کا حوالہ دیتے ہیں لیکن 2018میں نون لیگ کا نشان شیر بھی ان کے پاس تھا اور reserveسیٹیں بھی انہیں ملی تھیں مگر اب کپتان کے امیدواروں کے نشان الگ الگ کر دئیے اس پر مزید یہ ظلم کہ نشان اتنے مشکل دئیے گئے کہ گاں کے دیہاتی لوگ تو دور شہری اور پڑھے لکھے گئے لوگ بھی کنفیوژ ہوں اور اس پر مزید ظلم یہ کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدواروں کو پوسٹر بینر لگانے کی پابندی سمیت نہ صرف انہیں گرفتار کیا گیا بلکہ انکے تائید کنندگان کو بھی گرفتار کرلیا گیا بات یہاں پر ہی ختم نہیں ہوئی بلکہ TVپر تحریک انصاف کا جلسہ دکھانا تو دور عمران خان کی تصویر اور نام لینے پر پابندی ہے
کوئی عمران خان کو قیدی نمبر 804کہہ کر بلا رہا ہے تو کوئی قاسم کے ابا کہہ کر اپنی بات کرتا تھا اور پھر پی ٹی آئی کے ورکروں کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں اور خواتین تک کے ساتھ بدتمیزی کی گئی یہاں تک کہ عمران خان کے گھر زمان پارک گیٹ توڑا گیا اور پھر حالات کو اس نہج پر پہنچا دیا گیا کہ ہماری ماں بہنوں کی عزت تک محفوظ نہیں عثمان ڈار کی ماں کو پولیس والوں نے مارا اور دوپٹہ چھینا جمشید دستی کی بیوی کو سرے سے ننگا کر دیا گیا اور اعظم سواتی کی بیوی کی ننگی ویڈیو اعظم سواتی کی بیٹی کو بھیجی گئی عمران خان کو تنہا کر کے تمام سیاسی جماعتیں عمران خان کیخلاف جمع ہوئیں 35سال ایک دوسرے کو چور ڈاکو کہنے والے بغل گیر ہوئے رات کے بارہ بجے عدالتیں کھولی گئیں سازش کے تحت عمران خان کی حکومت گرائی گئی عمران خان کیخلاف الزامات کی بارش کی گئی اسکی نجی زندگی کو مذاق بنایا گیا ارشد شریف کے قتل کی وجہ سے بہت سے صحافی ملک چھوڑ گئے عمران خان کا دو صوبوں کی حکومت چھوڑنے کے باوجود بروقت الیکشن ناممکن بن گئے الٹا نگران حکومتوں نے اپنی پوری توجہ الیکشن کرانے کی بجائے تحریک انصاف کے خاتمہ پر فوکس کردی عمران خان کو آئینی اور جمہوری حقوق سے محروم کرتے ہوئے لانگ مارچ سے جبراً روکنے سے لیکر نہتے کارکنان پر شیلنگ اور لاٹھی چارج کی بارش کردی لیکن اس کے باوجود سوچنے والی بات یہ ہے کہ تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں کی بھر پور انتخابی مہم کے باوجود صرف عمران خان کو سب سے زیادہ ووٹ ملا لیکن اسکے باوجود حکومت بنانے میں وہ لوگ شامل ہیں جو الیکشن سے پہلے ایک دوسرے کا گریبان پکڑ رہے تھے بلاول کہہ رہا تھا میں تیر سے شیر کا شکار کروں گا لیکن ہو اسکے برعکس جس کو گھسیٹا جانا تھا وہ صدر اور جس نے گھسیٹنا تھا وہ وزیراعظم بننے کی تیاریوں میں مصروف ہے اور اب سب کو علم ہو جائیگا کہ اصل میں جس کو گھسیٹا جائیگا وہ ہوگی عوام اور اس سلسلہ میں ابھی سے کام کا آغاز کر دیا گیا ہے بجلی کے بلوں میں اضافہ بزرگوں کی پنشن ختم اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ سے جو مہنگائی کا طوفان آئے گا وہ ملک میں غریبوں کو ختم کرنے کے کام آئے گا ابھی تو حکومت بننے کے بعد وزیروں اور مشیروں کی فوج بھی ہوگی جو عوام کے پیسوں سے عوام کی دل کھول کر خدمت کریگی ۔