سپیشل رپورٹ

حماس نے جنگ بندی عالمی عدالت کے فیصلے سے مشروط کر دی

حماس کا کہنا ہے کہ اگر عالمی عدالت انصاف حق میں فیصلہ دیتی ہے تو وہ جنگ بندی کو قبول کرے گی۔

اپنے سرکاری ٹیلیگرام چینل کے ذریعے شائع ہونے والے ایک بیان میں فلسطینی گروپ کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل اس وقت اپنے زیرحراست فلسطینی قیدیوں کو رہا کرتا ہے تو حماس اپنے تمام اسیروں کو رہا کر دے گی۔

بیان میں کہا گیا کہ صہیونی دشمن کو غزہ کا 18 سالہ محاصرہ ختم کرنا چاہیے اور آبادی کی امداد اور تعمیر نو کے لیے تمام ضروری امداد داخل کرنی چاہیے۔

آئی سی جے اس ہفتے اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی نسل کشی کیس میں حکم جاری کرے گا۔

عدالت نے ایک بیان میں کہا کہ بین الاقوامی عدالت انصاف اس جمعہ 26 جنوری کو اسرائیل کے خلاف عارضی اقدامات کے لیے جنوبی افریقا کی درخواست پر حکم جاری کرے گی۔

یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ یہ کیس کا حتمی فیصلہ نہیں ہوگا بلکہ صرف جنوبی افریقا کی جانب سے درخواست کردہ عارضی اقدامات پر حکم ہوگا۔

آئی سی جے بیان کے مطابق یہ حکم نسل کشی کنونشن کے تحت فلسطینی عوام کے حقوق کو مزید، شدید اور ناقابل تلافی نقصان سے بچانے، اسرائیل کی نسل کشی کے کنونشن کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی تعمیل کو یقینی بنانے، نسل کشی میں ملوث نہ ہونے اور نسل کشی کو روکنے اور سزا دینے کے حوالے سے ہوگا۔

جنوبی افریقا نے بین الاقوامی عدالت انصاف میں ہنگامی کیس شروع کیا ہے جس میں گزشتہ ہفتے یہ دلیل دی گئی تھی کہ اسرائیل اقوام متحدہ کے 1948 میں ہونے والے نسل کشی کنونشن کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button