پولیس اہلکار کی طالبہ کو بالوں سے پکڑ کر گھسیٹنے کی ویڈیو سامنے آگئی
حیدر آباد میں خاتون پولیس اہلکار نے یونیورسٹی کی طالبہ کو بالوں سے پکڑ کر سڑک پر گھسیٹ دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کی ریاست تلنگانہ کے شہر حیدر آباد میں تلنگانہ ہائی کورٹ کی عمارت کیلیے یونیورسٹی کی زمین الاٹ کرنے کے خلاف احتجاج کے دوران خاتون پولیس اہلکار نے طالبہ پر تشدد کیا۔
سوشل میڈیا پر گردش کرتی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دو خواتین پولیس اہلکار موٹر سائیکل سے طالبہ کا پیچھا کر رہی ہیں جبکہ لڑکی سڑک پر دوڑ رہی ہے۔
پیچھے بیٹھی پولیس اہلکار نے لڑکی کے قریب پہنچتے ہی اس کے بال پکڑ لیے جس کی وجہ سے لڑکی لڑکھڑا کر گر گئی لیکن پولیس اہلکار نے اسے چھوڑنے کے بجائے سڑک پر گھسیٹا۔
جب واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو پولیس اہلکاروں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ صارفین نے مطالبہ کیا کہ ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔ پولیس حکام نے ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا۔
اپوزیشن جماعت بھارت راشٹرا سمیتی نے واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ رہنما بی آر ایس کویتا نے انسانی حقوق کمیشن سے مطالبہ کیا کہ خواتین پولیس اہلکار کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر کویتا نے اپنے بیان میں لکھا کہ واقعہ شرمناک اور ناقابل قبول ہے، احتجاج کرنے والے طلبہ پر تشدد اور انہیں گھسیٹنا پولیس کے جارحانہ ہتھکنڈوں پر سنگین سوالات اٹھاتا ہے۔
ریاست تلنگانہ میں کانگریس کی حکومت ہے جس نے یونیورسٹی کی 100 ایکڑ زمین عدالت عالیہ کی نئی عمارت کیلیے مختص کی ہے جس کی سخت مخالفت کی جا رہی ہے۔
The recent incident involving Telangana police is deeply concerning and absolutely unacceptable. Dragging a peaceful student protester and unleashing abrasive behaviour on the protestor raises serious questions about the need for such aggressive tactics by the police.
This… pic.twitter.com/p3DH812ZBS
— Kavitha Kalvakuntla (@RaoKavitha) January 24, 2024