پاکستان میں دہشتگردی کی وارداتوں میں افغانستان سے لایا گیا غیر ملکی اسلحہ استعمال ہوا
افغانستان سے لائے جانے والے غیر ملکی اسلحے کے پاکستان میں دہشتگردی کی وارداتوں میں استعمال کے ثبوت منظر عام پر آ گئے ہیں۔
افغانستان سے لائے جانے والےغیر ملکی اسلحے کے پاکستان میں دہشتگردی کی وارداتوں میں استعمال کے ثبوت منظر عام پر آ گئے ہیں۔ کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں کو افغانستان میں محفوظ پناہ گاہوں کے ساتھ امریکا کا چھوڑا گیا اسلحہ بھی دستیاب ہے۔ امریکی انخلا کے بعد ان ہتھیاروں نے کالعدم ٹی ٹی پی کو سرحد پار دہشگرد حملوں میں مدد دی۔
پاکستانی فوج گزشتہ دو دہائیوں سے کالعدم ٹی ٹی پی کیخلاف دہشت گردی کی جنگ لڑ رہی ہے لیکن کالعدم ٹی ٹی پی کو افغانستان سے غیر ملکی ہتھیاروں کی فراہمی نے خطے کی سلامتی کو خاطر خواہ نقصان پہنچایا۔ ں گزشتہ 2 سالوں کے دوران خطے بالخصوص پاکستان میں دہشت گردی میں وسیع پیمانے پر ہوا۔
بی ایل اے نے بھی امریکی اسلحے کے ساتھ فروری میں نوشکی اور پنجگور میں ایف سی کیمپوں پر حملے کیے تھے۔
رپورٹ کے مطابق 12 جولائی کو ژوب گیریژن پ رہونیوالے حملے میں ٹی ٹی پی کی جانب سے امریکی اسلحے کا استعمال ہوا جب کہ 6 ستمبر کو امریکی ہتھیاروں سے ہی ٹی ٹی پی دہشت گردوں نے چترال میں 2 فوجی چیک پوسٹوں پر حملہ کیا۔
اس کے علاوہ 4 نومبر کو میانوالی ایئر بیس حملے میں دہشت گردوں سے برآمد ہونے والا اسلحہ غیر ملکی ساختہ تھا اور12دسمبر کو ڈی آئی خان درابن میں دہشتگردوں نے نائٹ ویژن گوگلز اور امریکی رائفلز کا بھی استعمال کیا۔ ٹانک میں 15 دسمبر کو ہونے والے دہشتگرد حملے میں بھی جدید امریکی اسلحہ استعمال ہوا۔
13 دسمبر کو افغانستان سے پاکستان آنے والی گاڑی سے جدید امریکی ہتھیار برآمد کیے گئے، یہ اسلحہ پیاز کی بوریوں کے اندر چھپایا گیا تھا۔
اتنے واضح ثبوتوں کے بعد افغان عبوری حکومت کا اپنی سر زمین پاکستان کیخلاف استعمال نہ ہونے کے دعوؤں پر بڑا سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔
اس سے قبل غیر ملکی جریدے یورو ایشین ٹائمز بھی اپنی ایک رپورٹ میں یہ انکشاف کر چکا ہے کہ پاکستان میں ٹی ٹی پی کی کارروائیوں میں امریکی ساختہ اسلحے کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ پنٹاگون کے مطابق امریکا نے افغان فوج کو مجموعی طور پر 4 لاکھ 27 ہزار 300 جنگی ہتھیار فراہم کیے تھے اور امریکا کے افغانستان سے انخلا کے وقت 3 لاکھ جنگی ہتھیار باقی رہ گئے تھے۔
پنٹاگون رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2005 سے 2021 تک افغان فورسز کو 18.6 ارب ڈالر کا سامان فراہم کیا گیا۔