تازہ ترینخبریںسیاسیات

اسٹیبلشمنٹ کا پراجیکٹ؟: ن لیگ کا اٹھارویں ترمیم میں ترمیم کا عندیہ

باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے 18ویں آئینی ترمیم میں تبدیلیاں کرنے کا عندیہ دیا ہے جس میں صوبوں کے درمیان محصولات کی تقسیم کا طریقہ کار از سر نو تشکیل دینے پر خاص توجہ ہوگی۔ یاد رہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے بار ہا اٹھارویں ترمیم پر اعتراضات میڈیا میں رپورٹ ہوتے رہے ہیں۔

ایک اخبار کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی منشور کمیٹی کو کئی تجاویز موصول ہوئی ہیں، جن میں 18ویں ترمیم کو یکسر تبدیل کرنے سے لے کر صوبوں کے درمیان مالی وسائل کی تقسیم کے طریقہ کار کو تبدیل کرنا شامل ہے۔

مسلم لیگ (ن) اِس آئینی شق میں ترمیم کرنے اور اسے اپنے منشور کا حصہ بنانے کے وعدے کے ساتھ انتخابی مہم میں اترنے کے لیے تیار ہے، پارٹی کا منشور اگلے ماہ منظر عام پر لایا جائے گا۔

2010 میں پیپلزپارٹی کی زیرقیادت حکومت کے دوران منظور ہونے والی 18ویں ترمیم میں صحت، خواتین کی ترقی، سماجی بہبود اور مقامی حکومت سمیت عوامی خدمات کے اہم شعبوں میں اختیارات صوبوں کو منتقل کر دیے گئے تھے۔ اس ترمیم کے حامی اسے مضبوط وفاق کا کلیہ گردانتے ہیں۔ جبکہ اس کے نقاد اسے ملک میں انتشار کا ذریعہ قرار دیتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button