
شمالی کوریا نے ایک مرتبہ پھر امریکہ کی ٹینشن میں اضافہ کردیا، کم جونگ ان اس وقت روس کے دورے پر ہیں۔ایسے میں شمالی کوریا سے بیلسٹک میزائل فائر کیا گیا ہے، جس سے ایک بار پھر جنوبی کوریا اور شمالی کوریا کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا نے کم جونگ ان کے دورہ روس کے دوران بیلسٹک میزائل فائر کیا ہے، جس کے باعث شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے درمیان ایک بار پھر کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔
جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کا اس حوالے سے جاری کردہ بیان میں کہنا ہے کہ اپنے مشرقی ساحل سے شمالی کوریا نے ایک ’نامعلوم بیلسٹک میزائل‘ فائر کیا ہے۔اس میزائل کے بارے میں جاپان کو علم ہے، جاپان کے کوسٹ گارڈ کے مطابق میزائل سمندر میں گرا ہے۔
شمالی کوریا کی جانب سے یہ بیلسٹک میزائل ایسے موقع پر فائر کیا گیا ہے، جب اس کے رہنماء کم جونگ ان روس میں موجود ہیں اور وہاں صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ کئی معاملات پر بات چیت میں مصروف ہیں۔ ان میں اسلحہ کی فروخت کا ایجنڈا سرفہرست بتایا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی پابندیوں کی سنگین خلاف ورزیاں کرتے ہوئے شمالی کوریا نے متعدد بار میزائل تجربات کیے ہیں۔
شمالی کوریا کی جانب سے 30 اگست کو دو مختصر فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل بھی فائر کیے تھے، جب کہ کم نے گزشتہ ہفتے ملک کی پہلی ‘اسٹریٹجک نیوکلیئر حملہ’ آبدوز، ہیرو کِم کن اوک کی لانچنگ میں بھی شرکت کی تھی۔
واضح رہے کہ شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے درمیان تعلقات ہمیشہ سے کشیدہ رہے ہیں، دونوں 76 سال سے ایک دوسرے کے خلاف محاذ کھولے ہوئے ہیں