تازہ ترینخبریںدلچسپ و حیرت انگیز

’’پہلے ہی کہا تھا سائیکل چلانا سیکھ لیں‘‘ پٹرول مہنگا ہونے پر طنزیہ وار

حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے پر سوشل میڈیا صارفین بھی برہم ہیں اور وہاں تنقید کا سیلاب آگیا ہے۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے گزشتہ روز پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں لگ بھگ 20 روپے یکمشت اضافے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد سیاسی جماعتوں سمیت سماجی، کاروباری تنظیموں ہر طبقہ فکر کے افراد کے ساتھ سوشل میڈیا پر بھی تنقید کا طوفان برپا ہوگیا اور صارفین حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے طنزیہ ٹویٹس کر رہے ہیں۔

اظہر محمد خان نامی صارف نے طنز کیا کہ ’اگر حکومت چاہتی تو پیٹرول کی قیمت میں 20 روپے کا اضافہ بھی کر سکتی تھی مگر صرف غریبوں کے احساس کی وجہ سے سے ایسا نہیں کیا۔ حکومت کا شکریہ تو بنتا ہے۔

بروکن نیوز نامی پیروڈی اکاؤنٹ نے پاکستان مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز شریف سے فرضی بیان منسوب کرتے ہوئے لکھا کہ ’صرف اسٹاک ایکسچینج اوپر لے جانے والی حکومت ہماری ہے، پیٹرول مہنگا کرنے والی حکومت ہماری نہیں ہے۔‘

صاعقہ خان نے صدیق جان کی ٹویٹ کو ری ٹویٹ کیا اور لکھا کہ ’حکومت چاہتی تو کل رات کو قیمتیں بڑھا سکتی تھی لیکن بڑے میاں صاحب کو عوام کی بہت فکر تھی، انہوں نے کہا کہ اگر رات کو اعلان کیا تولوگ سوئیں گے کیسے؟ پھر فیصلہ کیا گیا جب صبح چار بجے سونے والے بھی نیند پوری کر کے جاگ جائیں تو اعلان کیا جائے، اس احساس کا شکریہ میاں صاحب!

آمنہ زبیر نامی ٹوئٹر صارف نے سائیکل پر بیٹھنے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ’کہا تھا سب کو کہ سائیکل چلانا سیکھ لیں لیکن نہیں۔ پٹرول کی قیمتوں میں 20 روپے اضافہ، گُڈ گورننس کے دور میں آپ کو خوش آمدید کہتے ہیں۔‘

خیبر پختونخوا کی صوبائی اسبملی کے رُکن اختیار ولی نے لکھا کہ ’حکومت کی آئی ایم ایف کے ہاتھوں مجبوری اپنی جگہ لیکن مہنگے پیٹرول کو سستا نہیں کہہ سکتے۔‘

ایک اور صارف آر اے شہزاد نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’پیٹرول کی قیمت میں 19.95 روپے اضافہ، ڈیزل کی قیمت میں 19.90 روپے اضافہ، حکومت ختم ہونے میں ہفتہ رہ گیا ہے اور آپ الیکشن میں جانے کی تیاری چیک کیجیے۔‘

ڈاکٹر منصور کلاسرا نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’حکومت کو بولیں روز روز بجلی پٹرول ڈیزل کی قیمتیں بڑھا کر ہمیں سسک سسک کر مارنے کے بجائے ایک ہی دفعہ زہر کے ٹیکے لگا دیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button