تازہ ترینخبریںپاکستان

عدلیہ کی آزادی کا معاملہ ہے، بہت ہوگیا ہے اٹارنی جنرل صاحب آپ بیٹھ جائیں

سپریم کورٹ میں آڈیو لیک کمیشن کے خلاف درخواستوں پر سماعت شروع ہوتے ہی اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے پانچ رکنی لارجر بنچ پراعتراض اٹھا دیا ہے۔

جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ حکومت کیسے سپریم کورٹ کے ججز کو اپنے مقاصد کیلئے منتخب کر سکتی ہے۔

چیف جسٹس نے انھیں مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ اٹارنی جنرل صاحب عدلیہ کی آزادی کا معاملہ ہے، بہت ہوگیا ہے اٹارنی جنرل صاحب آپ بیٹھ جائیں۔

انھوں نے مزید ریمارکس دیے کہ حکومت کسی جج کو اپنی مرضی کے مطابق بینچ میں نہیں بٹھا سکتی۔ ہم نے سوال پوچھا کہ 184 بی میں لکھا ہے کم از کم 5 ججز کا بینچ ہو۔ چیف جسٹس کا مزید کہنا ہے کہ اگر آپ نے ہم سے مشورہ کیا ہوتا تو ہم آپ کو بتاتے۔

چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کے واقعہ کا فائدہ یہ ہوا کہ جوڈیشری کے خلاف جو بیان بازی ہو رہی تھی وہ ختم ہو گئی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button