
اردن کے شہزادے حسین بن عبداللہ اورسعودی لڑکی کی شادی: ‘محبت کی دیو مالائی کہانی’
اردن کے ولی عہد شہزادہ حسین بن عبداللہ ثانی اور سعودی آرکیٹکٹ رجوہ آل سيف کے درمیان شادی کی تیاریاں اس شان و شوکت سے جاری ہیں کہ پوری دنیا کے میڈیا اور عوام کی دلچسپی اس شادی کی تقریب میں پیدا ہوچکی ہے۔ اس شادی کی تاریخ تو یکم جون ہے مگر اس سے قبل شاہی تقاریب کی جھلکیاں سوشل میڈیا پر چھا چکی ہیں۔ اردن کے شاہی محل سے جاری ایک نوٹ کے مطابق شاہی جوڑے کی شادی کے دن اُردن میں سرکاری چھٹی ہوگی، تقریب میں پوری دنیا سے بڑے نام شرکت کریں گے اور دارالحکومت میں عرب گلوکاروں کا ایک مفت کنسرٹ بھی ہوگا۔ اسکے بعد شادی کی تقریب یعنی کہ نکاح اسلامی روایت کے مطابق ہوگا۔
مقام جہاں اردن شاہی خاندان کی کئی نسلوں کی شادیاں ہوئیں
نکاح کی تقریب کا مقام 1993 میں شہزادہ حسین کے والدین کی شاہ عبداللہ دوم اور ملکہ رانیہ کی شادی کا مقام بھی تھا۔ ظہران محل نے 1961 میں شاہ حسین کی شہزادی مونا الحسین – شاہ عبداللہ دوم کے والدین – کے ساتھ شادی کی میزبانی کی تھی۔ یہ محل اردن کے سابق ولی عہد شہزادہ حمزہ بن الحسین اور شہزادی نور حمزہ کی شادی کا مقام بھی تھا۔ یہ محل 1957 میں تعمیر کیا گیا تھا اور یہ مرحوم شاہ حسین کی والدہ ملکہ زین الشراف کا گھر تھا۔
شہزادہ حسین کون ہیں؟
شہزادہ حسین 28 جون 1994 کو اُردن کے دارالحکومت عمان میں پیدا ہوئے۔ وہ شاہ عبداللہ دوم اور ملکہ رانیہ کے بڑے بیٹے ہیں۔ یہ اپنے بھائی شہزادہ ہاشم اور دو بہنیں، ایمان اور سلمیٰ سب سے بڑے ہیں۔
انکے شاہی پروفائل کے مطابق شہزادہ حسین نے سنہ 2012 میں اُردن میں کنگز اکیڈمی سے اپنی ابتدائی تعلیم مکمل کی جس کے بعد انھوں نے 2016 میں امریکہ کی جارج ٹاؤن یونیورسٹی سے بین الاقوامی تاریخ میں اپنی ڈگری حاصل کی۔
سنہ 2017 میں، انھوں نے رائل ملٹری اکیڈمی سے گریجویشن کیا، وہی اکیڈمی جہاں سے اُن کے والد شاہ عبداللہ دوم اور ان کے دادا شاہ حسین بن طلال نے گریجویشن کیا تھا۔ اور اب وہ اُردن کی مسلح افواج میں کپتان کے عہدے پر فائز ہیں۔ شہزادہ حسین کو 2 جولائی 2009 کو ولی عہد نامزد کیا گیا تھا۔
رجوہ آل سيف کون ہیں
28 سالہ رجوہ آل سیف کے والد خالد آل سیف ایک معروف کاروباری شخصیت اور آل سیف گروپ کے سربراہ ہیں۔ یہ کمپنی صحت، تعمیرات اور سکیورٹی کے شعبوں میں بڑا نام ہے۔
انکی پیدائش 28 اپریل 1994 کو ریاض میں ہوئی اور وہ چار بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی ہیں۔ ابتدائی تعلیم سعودی عرب میں حاصل کرنے کے بعد انھوں نے امریکہ میں نیو یارک کی سیراکیوز یونیورسٹی کے کالج آف آرکیٹکچر سے گریجویشن کیا۔
شاہی جوڑی کی لو سٹوری کیا ہے؟؟
اردن کے مقامی میڈیا کے مطابق ولی عہد نے انکشاف کیا ہے کہ جوڑے کی پہلی ملاقات ایک باہمی واقف کار کے ذریعے ہوئی۔ "میں نے اپنی منگیتر، رجوا سے، ایک ہم جماعت کے ذریعے ملاقات کی،” انہوں نے کراؤن پرنس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام تواسول فورم کے دوران یہ اعتراف کیا ۔ اس حوالے سے بھی اہم ہے کہ یہ ایک خالص مغربی لو میرج ہے جس کے بارے میں غالب امکان یہی ہے کہ اسکی بنیاد شہزادہ حسین اور انکی ہونے والی شریک حیات رجو السیف کے پڑھائی کے دنوں میں امریکا جیسی لبرل سرزمین پر ہی رکھی گئی۔ اس محبت کی کہانی کو ملکہ رانیہ جو کہ رجو السف کی ساس ہیں کی بھی مکمل حمایت ہے۔ انہوں نے اپنی بہو کو اپنی سمدھن کے مماثل ایک ہیرا قرار دیا ہے۔