ColumnHabib Ullah Qamar

فیفا ورلڈ کپ اور سعودی عرب کی جیت .. حبیب اللہ قمر

حبیب اللہ قمر

 

قطر میںجاری فیفا ورلڈ کپ میں سعودی عرب کے ہاتھوں دو مرتبہ کے عالمی چیمپئن ارجنٹائن کو اپ سیٹ شکست پر دنیا بھرکے مسلمانوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے ۔اس زبردست کامیابی پر جہاں سعودی عرب میں ابھی تک جشن کا سماں ہے ، وہیں پاکستان اور دوسرے اسلامی ملکوں کے عوام نے بھی بے پناہ خوشی کاا ظہار کیا ہے اور سعودی عرب کی فٹ بال ٹیم کی کارکردگی کو بہت زیادہ سراہا جارہا ہے۔سوشل میڈیا کے ذریعے خا ص طور پر عام لوگ اپنے اپنے انداز میں محبت بھرے جذبات کا اظہار کر رہے ہیںاور محسن ملک سعودی عرب کی ٹیم کو بھرپور انداز میں داد دی جارہی ہے۔ارجنٹائن کے لیونل میسی کی ٹیم کو ورلڈ کپ ٹورنامنٹ کا ہاٹ فیورٹ قرار دیا جارہا تھاجبکہ سعودی عرب کی ٹیم سے متعلق کہا گیا کہ یہ اکیاون نمبر پر آتی ہے لیکن سعودی کھلاڑیوںنے جس طرح کی شاندار کارکردگی پیش کی، اس نے پوری دنیا کے فٹ بال کھلاڑیوں، ماہرین اور شائقین کو چونکا کر رکھ دیا ہے۔ارجنٹائن اس میچ سے قبل پچھلے چھتیس میچوں میںناقابل شکست رہا تھا لیکن سعودی عرب کی ٹیم نے ان کی جیت کے اس سلسلے کوپوری قوت سے روک دیا اور ثابت کیا کہ سعودی ٹیم دنیا کی بہترین فٹ بال ٹیم ہے۔قطر کے دارالحکومت دوحہ کے لوسیل سٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں ارجنٹائن کی شکست کو اس میگا ایونٹ کا پہلا اپ سیٹ قراردیا گیا۔اس میچ میں پہلا گول لیونل میسی نے کیا لیکن اس کے بعد سعودی ٹیم نے مسلسل دو گول کر کے فیصلہ کن برتری حاصل کر لی جو میچ کے اختتام تک برقرار رہی۔ سعودی عرب کی طرف سے پہلا گول میچ کے اڑتالیسویں منٹ میں صالح الشھری نے کیا جبکہ دوسرا گول محض پانچ منٹ بعد سالم الدوسیری نے کر دیا۔ اس کے بعد ارجنٹائن کی ٹیم تابڑ توڑ حملے کرتی دکھائی دی تاہم سعودی گول کیپر محمد الاویس گول پوسٹ کے سامنے آہنی دیوار ثابت ہوئی اور یقینی گول روک دیے۔ فٹ بال کھیل سے وابستہ ماہرین نے سعودی عرب، ارجنٹائن میچ کا اصل ہیروگول کیپر محمد الاویس کو قرار دیا ہے۔
سعودی فٹ بال ٹیم کی جیت پر پاکستان میں سعودی سفارت خانے کے لوگ بھی خوشی سے نہال نظر آئے۔سعودی سفارت خانے کی طرف سے سوشل میڈیا سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا گیا کہ ’’آج ہمارے راستے سے ہٹ جائو، سعودی عقاب اونچی پرواز کرتے ہیں‘‘ پاکستان میں سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی نے کہا کہ سعودی ٹیم کی جیت کا کریڈٹ ولی عہد شہزاد محمد بن سلمان کو جاتا ہے جنہوںنے میچ سے قبل اپنے کھلاڑیوں کی زبردست انداز میں حوصلہ افزائی کی۔قطر میں ہونے والے اس میچ کے دوران سعودی وزیر برائے کھیل شہزادہ عبدالعزیز بن ترکی الفیصل بھی دیگر عہدیداران کے ساتھ گرائونڈ میں موجود رہے جن کی طرف سے اپنی ٹیم کی جیت پر خوشی دیکھنے کے لائق تھی۔سعودی عرب کی کامیابی پر خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اپنی قوم کومبارکباد پیش کی اور مملکت سعودی عرب میں ایک دن کی تعطیل کا اعلان کیا گیا۔شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے ولی عہد محمد بن سلمان کی تجویز پر سکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں اور سرکاری و غیرسرکاری دفاتر میں چھٹی کا اعلان کیا گیا۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہونے والی اس تصویر کو بہت پسند کیا گیا جس میں وہ اپنی ٹیم کی جیت پر سجدہ شکر کرتے دکھائی دیے۔سعودی عرب میں لوگوں کو میچ
دکھانے کیلئے خصوصی انتظامات کیے گئے اور جگہ جگہ بڑی سکرینیں نصب کی گئیں۔فٹ بال میچ میں ارجنٹائن کو شکست دیے جانے پر سعودی عوام سڑکوں پر نکل آئے اور پورے ملک میں ایک جشن کاسماں رہا۔لوگوں نے مساجد میں نوافل ادا کیے، اپنی ٹیم کی کامیابی کیلئے دعائیں کیں تو دوسری طرف جدہ اور دوسرے شہروں میں فتح کی خوشی میں بلڈنگوں پرسبز رنگ نمایاں نظر آیا۔نوجوان کلمہ طیبہ والا سعودی پرچم ہاتھوں میں اٹھائے سڑکوں پر گاڑیاں دوڑاتے رہے اور مختلف مقامات پر تلواریں ہاتھوں میں اٹھائے روایتی رقص بھی کیا جاتا رہا۔یعنی ہر کسی کی طرف سے جشن منانے کا اپنا ایک انداز تھا۔ سعودی شہریوں کی طرف سے خوشی میں کیک بھی کاٹے گئے اوراپنی ٹیم کے کھلاڑیوں کو شاندار انداز میں خراج تحسین پیش کیا جاتا رہا۔
سعودی عرب میں فٹ بال کا کھیل اگرچہ پہلے بھی مقبول تھا لیکن سعودی ولی عہد کی طرف سے پیش کیے گئے ویژن 2030جس میں کھیلوں کے فروغ پر خاص طور پر توجہ دی گئی، اس کے بعد فٹ بال میں لوگوں کی اور زیادہ دلچسپی دیکھنے میں آئی ہے۔ اس وقت جب سعودی ٹیم نے دنیا کی ایک بہترین ٹیم کو شکست سے دوچار کیا ہے ہر بچے، بوڑھے اور جوان میں فٹ بال کے کھیل کا ایک جنون سا دکھائی دیتا ہے۔میچ جیتے ہوئے چار دن گزر گئے مگر ابھی تک برادر ملک میںلوگ خوشی سے شاداں و فرحاں نظر آتے ہیں۔دو دن قبل سعودی کابینہ کا ایک اہم اجلاس بھی ہوا، جس میں انہوںنے دنیا بھر کے ان تمام ممالک کے حکمرانوں اور دوسری شخصیات کا شکریہ اد اکیا جن کی طرف سے سعودی ٹیم کی جیت پر مملکت کو مبارکباد پیش کی گئی۔ریاض کے قصر یمامہ میں ہونے والے اجلاس میں کابینہ کے شرکاء نے اس امید کا اظہار کیا کہ سعودی فٹ بال ٹیم اسی جذبے اور عزم کے ساتھ کھیلتی رہے گی جس کیلئے سعودی عرب جانا جاتا ہے۔سعودی عرب ، ارجنٹائن میچ کے موقع پر سوشل میڈیا صارفین نہ صرف سعودی کھلاڑیوں کی کارکردگی سے محظوظ ہوئے بلکہ عربی کمنٹری کو بھی بہت زیادہ پسند کیا گیا۔میچ کے دوران قطرکے امیر تمیم بن حماد الثانی کی طرف سے سعودی عرب کی جیت پر خوشی مناتے ہوئے سعودی پرچم لہرانے اور پھر اپنے گلے میں ڈالنے کے خوبصورت انداز کو بھی بہت پسند کیا گیا ہے۔حقیقت ہے کہ یہ اسلامی اخوت کا جذبہ ہے جو اس وقت ہمیں مختلف مسلمان ملکوں کے حکمرانوں اور عوام کے درمیان نظر آتا ہے۔ سعودی ولی عہد اور شہزادہ محمد بن سلمان نے فٹ بال ورلڈ کپ کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے بعد امیر قطر شیخ تمیم بن محمد آل ثانی کو شکریہ کا پیغام بھیجا اور فیفا ورلڈ کپ کے کامیاب آغاز پر مبارکباد پیش کی ہے۔انہوںنے امیر قطر کی اچھی صحت، خوشی کے ساتھ قطری عوام کی مزید ترقی اور خوشحالی کی خواہش کا بھی اظہا رکیا ہے۔قطر میں فٹ بال میچز دیکھنے کیلئے سعودی عرب کے علاوہ خلیجی ممالک سے بڑی تعداد میں سپورٹرز شریک ہیں۔
فٹ بال کو دنیا کا سب سے مقبول کھیل مانا جاتا ہے۔ قطر میں جاری اس ورلڈ کپ میں بتیس ملکوں کی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیںاور تمام ٹیموں کو چار، چار کی آٹھ ٹیموں میں تقسیم کیا گیا ہے۔افتتاحی تقریب میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گویتریس، مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی، فلسطین کے صدر محمود عباس اور فیفا کے صدر سمیت دیگر کئی عالمی شخصیات نے شرکت کی۔افتتاحی تقریب میں خصوصی نوجوان ہر کسی کی توجہ کامرکز بن گیا۔ افتتاحی تقریب کا آغاز مغانم لاالمفتاح نامی ایک نوجوان کی تلاوت سے ہوا۔ یہ معذور کھلاڑی حافظ قرآن ہیں اور ان کی تلاوت پانچ سو سے زائد ٹی وی چینلز پر دکھائی گئی۔قطر میں ہونے والا حالیہ ورلڈ کپ فٹ بال کی تاریخ کا سب سے مہنگا کپ ہے۔ چھوٹا سا عرب ملک گزشتہ بارہ برسوں میں ورلڈ کپ کی تیاریوں پر تین سو ارب ڈالرز خرچ کر چکا ہے۔ فٹبال ورلڈ کپ کیلئے قطر میں شاہراہیں تعمیر ہوئیں اور مرکزی ہوائی اڈے کو مزید وسعت دی گئی۔15 لاکھ شائقین کے قیام کیلئے 100 نئے ہوٹلز تعمیر کیے گئے۔ورلڈ کپ کے حوالے سے سب سے اچھی چیز یہ ہے کہ قطر نے اس بڑے ایونٹ کو اسلام کی دعوت پھیلانے کا ذریعہ بنانے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔دو ہزار سے زائد مقامی علمائے کرام فٹ بال ورلڈ کپ میں ڈیوٹی دے رہے ہیں۔ فیفا ورلڈ کپ پوری آب و تاب کے ساتھ جاری ہے اور قطر کی طرف سے کیے گئے انتظامات کی خاص طو رپر تحسین کی جارہی ہے۔ قطری حکومت کی طرف سے شراب نوشی اور دوسرے غیر اسلامی کاموں پر پابندی لگائی گئی ہے۔ امیر قطر کا کہنا تھا کہ ہم اس ایونٹ کیلئے اسلام کی روایات پامال نہیں ہونے دیں گے۔فٹ بال ورلڈ کپ کی افتتاحی تقریب کے دوران اذان ہوئی تو تقریب روک دی گئی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بہت زیادہ وائرل ہوئی ہے۔قطر میں تمام مساجد کو اسلامی میوزیم کے طور پر پیش کیا جارہا ہے جہاں کسی بھی وقت کوئی بھی اسلام سے متعلق معلومات حاصل کر سکتا ہے۔ قطر کے ہر شہر میں قرآنی آیات، احادیث اور تاریخ اسلامی کو نمایاں کرکے فلیکس اور بل بورڈز لگائے گئے ہیں۔ قرآن مجید کے تراجم، مختلف زبانوں میں اور اسلامی تاریخ و سیرت کی کتب بانٹی جا رہی ہیں ۔فٹ بال ورلڈ کپ میں اسلامی کلچر نمایاں کرنے پر دنیا بھر کے مسلمانوں نے قطری حکام کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ اسی طرح امید کی جارہی ہے کہ آنے میچوں میں بھی سعودی عرب اور قطر کی ٹیمیں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں گی اور یہ ورلڈ کپ ہر لحاظ سے تاریخی اور یادگار رہے گا۔ان شاء اللہ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button