
مقبوضہ کشمیر میں چھاپوں اور گرفتاریوں کا سلسلہ کئی روز سے جاری ہے۔ منگل کی صبح بھی پولیس نے دو درجن سے زیادہ مقامات پر چھاپے مارے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گھروں پر چھاپوں اور تلاشی کی کارروائی عدالت سے باضابطہ وارنٹ کی بنیاد پر کی جارہی ہے۔
اس دوران پیر کے روز نیشنل انویسٹیگیشن ایجنسی نے عامر رشید علی نامی پانپور کے ایک کشمیری نوجوان کو دلی سے گرفتار کرلیا۔ ایجنسی کا دعویٰ ہے کہ عامر نے مبینہ خودکش بمبار ڈاکٹر عمر نبی کے لئے اپنے نام سے گاڑی خریدی تھی اور عمر نے اسی گاڑی میں بارود بھر کے اسے 10 نومبر کی شام لال قلعہ علاقے میں اُڑا دیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ عامر نے ڈاکٹر عمر نبی کی تکنیکی مدد بھی کی تھی۔ انھیں منگل کے روز نئی دلی کے پٹیالیہ ہاوس کورٹ کمپلیکس میں عدالت کے سامنے پیش کیا گیا جس کے بعد عدالت نے عامر کو 10 روزہ ’انٹروگیشن ریمانڈ‘ پر این آئی اے کی تحویل میں رہنے کا حکم سنایا۔
واضح رہے کہ لال قلعہ کار بم دھماکے میں 10 افراد ہلاک اور درجنوں دیگر زخمی ہوگئے تھے، جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے







