
جمعرات کو حماس کے ایک سینئر رہنما نے بتایا کہ امریکی ثالثی میں طے پانے والے ایک معاہدے کے تحت غزہ کی پٹی میں امداد کی فراہمی کے لیے پانچ سرحدی گزرگاہیں کھولی جائیں گی اور تقریباً دو ہزار فلسطینی قیدیوں کی رہائی عمل میں آئے گی، جب کہ اسرائیلی فوج بھاری آبادی والے علاقوں سے انخلا کرے گی۔ یہ اقدامات دو سال سے جاری جنگ کے خاتمے کی سمت ایک بڑا قدم قرار دیے جا رہے ہیں۔
پان عرب ٹی وی العربی سے گفتگو کرتے ہوئے حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے بتایا کہ طویل سزائیں کاٹنے والے 250 قیدیوں کے علاوہ اُن 1,700 افراد کو بھی رہا کیا جائے گا جو غزہ کی جنگ کے دوران گرفتار کیے گئے تھے۔
اسامہ حمدان کا کہنا تھا کہ ”ہم نے اُن تمام کمانڈروں کے نام جمع کرا دیے ہیں جن کی رہائی ہم چاہتے ہیں







