بلوچستان کے وزیر داخلہ میر ضیا اللہ کی رکن بلوچستان اسمبلی کی حیثیت سے کامیابی کا نوٹیفیکشن کالعدم
بلوچستان کے وزیر داخلہ اور بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما میرضیا اللہ لانگو کی رکن بلوچستان اسمبلی کی حیثیت سے کامیابی کے نوٹیفیکیشن کو ایک الیکشن ٹریبیونل نے کالعدم قرار دیا ہے۔ جبکہ وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کے خلاف انتخابی عزرداری کو خارج کردیا گیا۔
یہ فیصلے بدھ کو بلوچستان ہائیکورٹ کے ججز پر مشتمل دو الگ الگ ٹریبونلز نے سنائے۔
2024 کے عام انتخابات میں میرضیا اللہ لانگو بلوچستان اسمبلی کی نشست پی بی 36 قلات سے کامیاب قرار دیئے گئے تھے۔
اس نشست سے ان کی کامیابی کو جمیعت العلما اسلام کے امیدوار میر سیعد احمد لانگو نے جوہان اور گز کے 7 پولنگ سٹیشنوں میں دھاندلی کی بنیاد پر چیلنج کیا تھا۔
بلوچستان ہائیکورٹ کے جج جسٹس عبداللہ بلوچ پر مشتمل ٹریبونل نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ انتخابی عزرداری پر محفوظ کیا تھا۔
میر سعید احمد لانگو کے وکیل اکرم شاہ ایڈووکیٹ نے ہائیکورٹ میں میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ ٹریبونل نے میرضیا اللہ لانگو کی کامیابی کے نوٹیفیکیشن کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حلقے میں جوہان اور گز کے 7پولنگ سٹیشنوں پر دوبارہ ووٹنگ کرانے کا حکم سُنایا ہے۔
درایں اثناء ہائیکورٹ کے جج جسٹس روزی خان بڑیچ پر مشتمل ٹریبونل نے بلوچستان کے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کے خلاف انتخابی عزرداری کو خارج کیا۔
بلوچستان اسمبلی کی نشست پی بی 10 ڈیرہ بگٹی سے جمہوری وطن پارٹی کے امیدوار نوابزادہ گہرام بگٹی نے وزیراعلیٰ کی رکن اسمبلی کی حیثیت سے کامیابی کے نوٹیفیکشن کو چیلنج کیا تھا۔
درخواست گزار نے حلقے میں دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے 38 پولنگ سٹیشنوں کے ووٹوں کی نادرا سے بائیومیٹرک کرانے کی استدعا کی تھی۔
ٹریبونل نے محفوظ فیصلے کو سناتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے خلاف درخواست کو خارج کردیا۔
وزیراعلیٰ کی پیروی کامران مرتضیٰ ایڈووکیٹ نے کی۔